گلیسپی کا واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام غیر حقیقی ہے، پی سی بی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جیسن گلیسپی کے واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات کو غیر حقیقی قرار دیدیا۔
لاہور سے جاری بیان میں پی سی بی ترجمان نے کہا کہ جیسن گلیسپی کے واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات میں حقیقت نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی بغیر نوٹس دیے اپنا عہدہ چھوڑگئےتھے،معاہدے میں دونوں فریقین کے4 ماہ کےنوٹس کی شق موجود ہے۔
پی سی بی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ جیسن گلیسپی نے نوٹس نہیں دیا، واجبات اُن کی طرف نکلتے ہیں،جس کےلیے بورڈ نے اُن کے ایجنٹ سے رابطہ کیا ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ ایجنٹ کو بھی بورڈ نےآگاہ کیا تھا کہ جیسن گلیسپی پہلے واجبات کلیئر کریں، پھر باقی حساب بھی کلیئر کرلیں گے۔
اس معاملے پر جیسن گلیسپی نے موقف اختیار کیا کہ تفصیلات میں جانے بغیرکہوں گا جو کام کیا اس کےمعاوضےکاانتظار ہے،یہ مایوس کن رہا ہے اُمید ہے معاملہ کو حل کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جیسن گلیسپی پی سی بی
پڑھیں:
پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نجی حج اسکیم کے تحت حج کی ادائیگی کی امید رکھنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کا خواب چکناچور ہو گیا۔ 89,800 میں سے صرف 23,620 افراد اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ 67 ہزار سے زائد پاکستانی نجی کوٹے سے حج کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال 29 اپریل سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے، مگر نجی حج اسکیم کے تحت بیشتر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کی وجہ سے انہیں ویزا اور دیگر حج امور کی تکمیل میں مشکلات درپیش آئیں۔
وفاقی وزیر سردار یوسف کے مطابق سعودی حکومت سے صرف 10 ہزار عازمین کے لیے ہی خصوصی رعایت حاصل کی جا سکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزید اجازت ملی تو ویزا، ادائیگی اور دیگر حج امور کے لیے سعودی حکومت سے توسیع کی درخواست کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نجی حج آپریٹرز، سعودی حکام اور پاکستان حج مشن کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو ہوا تھا، جب کہ سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر کی گئی تھی۔ اس وقت تک واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ہزاروں افراد کا نام فہرست سے خارج ہو چکا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے معاملے کی سنگینی کے پیش نظر نجی حج کوٹے کے استعمال نہ ہونے کے اسباب اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اس صورت حال سے متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے، جنہوں نے برسوں کی جمع پونجی حج کے لیے وقف کی تھی، لیکن بدانتظامی اور بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث ان کا خواب ادھورا رہ گیا۔
مزیدپڑھیں:سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات