وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ انہوں نے کہا کہ  ریاست کی تعریف کیا ہے۔؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں استحکام ہارڈ سٹیٹ

پڑھیں:

پیپلزپارٹی نے وفاق کو کمزور کرنے کیلئے پنجاب کو نشانہ بنایا: عظمیٰ بخاری

لاہور (نیوز ڈیسک) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاق کو کمزور کرنا ہے اس لیے پنجاب حکومت کو نشانہ بنایا، مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ پیپلزپارٹی چاہ کیا رہی ہے؟

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اگر معافی تلافی کا معاملہ ہے تو سندھ حکومت کی طرف سے بہت معافیاں ادھار ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب کس چیز کی معافی مانگیں؟ شروع بھی انہوں نے کیا تھا ، ختم کرنا بھی ان کے بس میں ہے، مریم نواز پنجاب کی بات نہ کریں تو پھر وہ وزیراعلیٰ کیوں ہیں؟سندھ والے ہر بات پر سندھ کارڈ کھیلتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے روز پریس کانفرنسں کی جارہی ہیں، روز گالیاں دی جارہی ہیں، اگر ان کو جواب نہ دیں تو کیا کریں؟ کیا ہمارے لوگ پریس کانفرنس نہیں کرسکتے ، سخت زبان استعمال نہیں کرسکتے، ہم سخت بات کرسکتے ہیں لیکن ہمارے پاس وقت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کا مسئلہ کیا ہے؟ سندھ کو پنجاب کے معاملات میں کیوں گھسنا ہے؟ شیری رحمان نے سینیٹ میں کہا کہ اتنی بڑی مصیبت آئی ہے ہمیں کام کرنے دیں، ہم بھی تو یہی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں کام کرنے دیں، آپ کا مشورہ سر آنکھوں پر ، ہم نے آپ کے مشورے پر جواب دے دیا، صوبائیت کارڈ تو ہر وقت سندھ کی طرف سے کھیلا جاتا ہے، سیلاب کے معاملے پر پیپلزپارٹی نےکہاں مدد کی ہے؟

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے سروے پر بہت سے سوالات اٹھے، یہ سروے غربت کے لیے ہے اور پنجاب میں سروے مختلف نوعیت کا ہورہا ہے، میں نے کہا تھا کہ بی آئی ایس پی کا سروے مختلف ہے، اس کی بنیاد پر پنجاب حکومت پر یلغار کی گئی ، یہ کہاں کی سیاست ہے، سیلاب متاثرین کے لیے سروے ہورہا ہے، 17 اکتوبر کو سیلاب متاثرین کو چیکس تقسیم کیے جائیں گے، ایک ماہ میں نقصانات کا سروے کراکر سیلاب متاثرین کو اپنے گھروں میں بسانا ہمارا ٹاسک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران بلاول بھٹو وزیرخارجہ تھے، انہوں نے وزیراعظم کے خلاف کیا کیا کہا ریکارڈ دیکھ لیں، جب انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت وفاق کے خلاف سازش کررہی ہے تو مجھے یہ بات کرنا پڑی، بلاول بھٹو نے اچھے انداز میں پوری دنیا میں پاکستان کا مقدمہ لڑا، ہماری کوشش ہوتی ہے پیپلزپارٹی کو عزت دی جائے اور امید کرتے ہیں کہ ہمیں بھی عزت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے قصور میں وزیراعلیٰ پنجاب کے اقدامات کی تعریف کی تھی، اچھا ہوتا کہ بلاول وزیراعلیٰ پنجاب کے ساتھ سیلاب کے معاملے پر مل کر کام کرتے، وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کی ٹیم پنجاب میں بحرانوں پر قابو پارہی ہے، اس پرسیاست نہیں ہونی چاہئے، اپنے اپنے صوبوں میں اپنا اپنا کام کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • 17سال سے سندھ میں پی پی کی حکومت ہے مگر کراچی کے عوام کو پانی تک میسر نہیں، شاہد خاقان
  • پاکستان اور آئی ایم ایف میں گڈ گورننس و کرپشن رپورٹ پر اختلاف برقرار
  • پاکستان میں امن و استحکام کیلئے غیر قانونی افغان مہاجرین کی واپسی ناگزیر
  • گوادر میں پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے میرانی ڈیم سے بذریعہ ٹینکرز فراہمی کا آغاز
  • سعودی عرب کا اعلیٰ سطح کا کاروباری وفد پاکستان پہنچ گیا
  • پیپلزپارٹی نے وفاق کو کمزور کرنے کیلئے پنجاب کو نشانہ بنایا: عظمیٰ بخاری
  • پیپلز پارٹی یا تو سنجیدہ نہیں یا اپوزیشن کی جگہ لینا چاہتی ہے،کامران مرتضیٰ
  • سندھ اور پنجاب میں منتخب وزرائے اعلیٰ موجود ہیں، بہتر ہو گا کہ جہاں مینڈیٹ ملا ہے وہاں کام کیا جائے:عبدالعلیم خان
  • سندھ بار کونسل کے الیکشن میں کاغذات نامزدگی فیس 2 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ معطل
  • نیشنل کونسل فارڈویلپمنٹ کا اجلاس، کونسل کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار