کینیڈا ٹی 10 لیگ میں پاکستانی اسٹارز نے بھی رجسٹریشن کروالی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
کراچی:
کینیڈا ٹی 10 لیگ کے لیے 1300 سے زائد کرکٹرز کو رجسٹرڈ کرلیا گیا ہے۔
کیوی اسٹار مارٹن گپٹل نے بھی ایونٹ میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ 34 ملکوں کے 1135 مینز اور 235 ویمنز پلیئرز نے کینیڈین ایونٹ کے لیے خود کو رجسٹر کرایا ہے۔
پاکستان سے نسیم شاہ اور اعظم خان سمیت رجسٹریشن نے رجسٹریشن کرائی ہے۔
فن ایلین، سکندر رضا، الیکس ہیلز، شمار جوزف، جیسن روئے، کیشیو مہاراج بھی رجسٹریشن کرانے والوں میں شامل ہیں۔
ٹم سیفرٹ، ٹم ساؤدی، جمی نیشام، لونگی نگیڈی، رائیلی روسو، کرس لین، جیسن ہولڈر، آندرے فلیچر، کائل مائرز، تبریز شمسی، بھانوکا راجاپکسے، ڈیوڈ مالان، اور دیگر بھی رجسٹریشن کرانے والوں میں شامل ہیں۔
ویمنز پلیئرز میں فاطمہ ثنا، لیورا ہیریس، دیندرا ڈوٹن، شبنم اسماعیل اور دیگر نے بھی رجسٹریشن کروالی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھی رجسٹریشن
پڑھیں:
چینی کمپنی بی وائی ڈی کا 2026 تک پاکستان میں اسمبل شدہ الیکٹرک کار متعارف کرانے کا اعلان
بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین کی الیکٹرک گاڑیوں کی سب سے بڑی کمپنی بی وائی ڈی (BYD) نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی یا اگست 2026 تک پاکستان میں اسمبل کی گئی اپنی پہلی گاڑی متعارف کروائے گی۔
رپورٹ کے مطابق بی وائی ڈی کمپنی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بدھ کے روز اس حوالے سے اعلان کیا جس کا مقصد پاکستان اور خطے میں بڑھتی ہوئی الیکٹرک اور پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی طلب کو پورا کرنا ہے۔
بدھ کے روز روئٹرز کو بی وائی ڈی پاکستان کے سیلز اور سٹریٹجی کے نائب صدر دانش خالق نے بتایا کہ یہ پلانٹ اپریل سے کراچی کے قریب زیر تعمیر ہے، جو بی وائی ڈی کمپنی اور میگا موٹر کمپنی مل کر تعمیر کر رہے ہیں۔ میگا موٹر کمپنی، حب پاور کی ذیلی کمپنی ہے۔
نائب صدر برائے سیلز و اسٹریٹجی نے بتایا کہ پلانٹ ابتدائی طور پر ڈبل شفٹس میں سالانہ 25 ہزار یونٹس تیار کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔ تاہم انہوں نے پلانٹ کی مکمل پیداواری صلاحیت یا بڑے پیمانے پر پیداوار کے آغاز کی تاریخ پر وضاحت نہیں کی۔
دانش خالق کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں پلانٹ درآمد شدہ پرزوں کو اسمبل کرے گا جبکہ غیر الیکٹرک اجزاء کی کچھ مقامی پیداوار بھی کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں صرف پاکستانی مارکیٹ کے لیے گاڑیاں تیار کی جائیں گی، تاہم مستقبل میں خطے کے دیگر رائٹ ہینڈ ڈرائیو ممالک کو برآمدات بھی ممکن ہیں بشرط یہ کہ فریٹ لاگت اور تجارتی حالات سازگار ہوں۔
بی وائی ڈی نے مارچ 2025 میں پاکستان میں درآمد شدہ الیکٹرک گاڑیوں کی فراہمی شروع کی تھی۔ دانش خالق نے فروخت کی درست تعداد تو نہیں بتائی، لیکن کہا کہ چند سو گاڑیوں کی فروخت کمپنی کے اندرونی اہداف سے 30 فیصد زیادہ رہی۔
پاکستان میں پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں ایک زیادہ عملی انتخاب بنتی جارہی ہیں، کیونکہ ملک میں مکمل الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی شدید کمی ہے۔
Post Views: 3