گلگت، آئی ایس او طالبات کے زیر اہتمام صیہونی مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ریلی میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی طالبات، بشمول اسماعیلی اور سنی طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز کے ذریعے اسرائیلی جارحیت، عالمی خاموشی اور فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، طالبات گلگت ڈویژن کے آئی یو (KIU) یونٹ کے زیرِ اہتمام فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی اور ظلم کے خلاف شعور بیدار کرنے کے لیے ایک پُرامن ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ریلی نیو اکیڈمک بلاک سے شروع ہو کر وی سی آفس تک جاری رہی۔ اس ریلی میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والی طالبات، بشمول اسماعیلی اور سنی طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز کے ذریعے اسرائیلی جارحیت، عالمی خاموشی اور فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ریلی کا مقصد KIU کی فضا میں ظلم کے خلاف بیداری پیدا کرنا، فلسطینی مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا، اور اتحاد و ہم آہنگی کا عملی مظاہرہ کرنا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
خواتین کو وراثت سے محروم کرنا اسلام کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے وراثت سے متعلق اہم کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے اور خواتین کو اس حق سے محروم کرنا آئین اور اسلام دونوں کی صریح مخالفت ہے۔
فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا، جو 7 صفحات پر مشتمل ہے اور انہوں نے یہ فیصلہ اپنے استعفے سے قبل لکھا تھا۔ فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ نے سنایا۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم
عدالت نے ورثا کو تاخیر سے ان کا حقِ وراثت نہ دینے پر درخواست گزار عابد حسین پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے عابد حسین کی اپیل خارج کر دی۔ عدالت کے مطابق عابد حسین جائیداد کے تحفہ ہونے کا دعویٰ ثابت نہ کر سکا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ جرمانے کی رقم 7 روز کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائی جائے اور یہ تمام رقم ورثا میں تقسیم کی جائے گی۔
فیصلے میں عدالت نے کہاکہ جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ورثا کو منتقل ہو جاتی ہے، اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ خواتین کو بلا تاخیر، بغیر خوف اور غیر ضروری عدالتی کارروائی کے ان کا حقِ وراثت دلائے۔
عدالت نے وراثت میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانے کی ہدایت کی، اور کہاکہ معمولی نوعیت کی اپیل پر اصرار عدالتی عمل کا ناجائز استعمال ہے، جس کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ، خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو خواتین کے حقِ وراثت کے تحفظ میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اہم فیصلہ جسٹس اطہر من اللّٰہ سپریم کورٹ قانون وراثت وی نیوز