26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم ڈھانچہ جاتی اصلاحات تھیں جو کہ نظام کی بہتری کے لیے کی گئی، میرے خیال میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں، تاہم کوئی نئی ترمیم خارج از امکان نہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جب آپ فوجی تنصینات پر حملے کریں گے تو پھول نہیں پہنائے جائیں گے، جب سرکاری املاک جلائیں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے تو آپ کو پھول نہیں پہنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔اعظم نذیر نے کہا کہ عدالتیں کھلی ہوئی ہیں، روز مقدمات آتے ہیں، ہم بھی ریسیونگ اینڈ پر رہے ہیں، ہمارے کلائنٹ ملک کے سابق وزیراعظم تھے، ان کے لیے کبھی دروازے نہیں کھلتے تھے، وہ پیدل جاتے تھے، آج کل تو وی آئی پی ہیں، جن کے لیے عدالتوں کے دروازے کھل جاتے ہیں، وہ آکر بار تقاریب سے بھی خطاب کر جاتے ہیں۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آئینی بنچ کے قیام سے روز مرہ کیسز میں کمی ہوئی ہے، بلوے، فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے، ایسے ملزمان کو قانونی کارروائی کا سامنا تو کرنا پڑے گا، عدالتیں جو فیصلہ کریں گی اس پر سر تسلیم خم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں تو بطور وفاقی وزیر بھی پیدل ہائیکورٹ جانا زیادہ پسند کرتا ہوں، کہتا ہوں قانون کی عملداری ہو۔ان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہو گا، جوڈیشل افسران کے لیے بھی اس میں سہولت ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اس کے لیے بالکل تیار ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اعظم نذیر تارڑ وفاقی وزیر کہا ہے کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
اصلاحات کے بغیر آئی ایم ایف سے چھٹکارا ممکن نہیں: وفاقی وزیرِ خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب—فائل فوٹووفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ اصلاحات کے لیے سرمائے کی نہیں مہارت کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد میں وزیرِ خزانہ سے امریکی بزنس کونسل کے وفد نے ملاقات کی، اس دوران محمد اورنگزیب نے کہا کہ مستقبل میں اصلاحات کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام سے چھٹکارا ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی میں استحکام کے لیے ایڈوائزری پینل بنانے کے اقدامات کر رہے ہیں، اصلاحات کے لیے سرمائے کی نہیں مہارت کی ضرورت ہے۔
سینیٹر اورنگزیب نے مزید کہا کہ ویلیو چین میں لیکیج کی کوئی گنجائش نہیں ہے، معیشت کی مکمل ڈیجیٹائزیشن کا ہدف حاصل کریں گے، ایف بی آر آئی ٹی وِنگ میں ماہرین کی تعیناتی جاری ہے۔
اعلامیے کے مطابق وزیرِ خزانہ اور امریکی بزنس کونسل وفد کی ملاقات میں بجٹ تجاویز اور خدشات پر گفتگو کی گئی، محمد اورنگزیب نے تمام شعبوں میں منصفانہ ٹیکسیشن کے عزم کا اعادہ کیا۔
شرکاء کو وفاقی وزیر نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک اجلاسوں سے متعلق بریفنگ دی اور ٹیکس نیٹ کی وسعت اور بوجھ کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا۔
اعلامیے کے مطابق امریکی بزنس کونسل نے بجٹ مشاورت کو سال بھر جاری رکھنے کی تجویز دی اور حکومت سے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، اس دوران اقتصادی روابط مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔