خیبرپختونخوا حکومت نے مدارس کیلیے گرانٹ 3 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ کردی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا حکومت نے دینی مدارس کے لیے گرانٹ 30 ملین (تین کروڑ) سے بڑھا کر 100 ملین (10 کروڑ) روپے کر دی ہے۔
مشیر اطلاعات یرسٹر محمد علی سیف نے بیان میں کہا ہے کہ گرانٹ کی منظوری وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلبا بھی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، دینی و عصری تعلیم کا امتزاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ طلبہ کو مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کے وژن اور وزیراعلی کی قیادت میں صوبے میں دینی وعصری تعلیم کو فروغ دیا جارہا ہے، خیبر پختونخوا حکومت اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کو بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نااہل یا میر جعفر؟ گورنر خیبر پختونخوا کا سوال
فائل فوٹوگورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کو کیوں نکالا، کرپٹ تھے، نا اہل یا میر جعفر تھے؟
مردان میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور میرے گھر (ڈیرہ اسماعیل خان) کے تھے، اُن سے متعلق پتا تھا کہ کیا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں علی امین کو کیوں نکالا، وہ کرپٹ تھے، نااہل تھے یا میر جعفر کا کرداد ادا کر رہے تھے؟ اب ہم اڈیالہ جیل سے پوچھتے ہیں کہ ہمارے شہر کے وزیراعلیٰ کو کیوں نکالا؟
گورنر کے پی نے مزید کہا کہ علی امین نئے وزیراعلیٰ کو دہشت گردی کرپشن اور لوٹ مار کا تحفہ دے کر چلے گئے، خواہش ہے کہ نئے وزیراعلیٰ اور ان کی کابینہ صوبے کی بہتری کے لیے کام کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سہیل آفریدی ابھی نئے آئے ہیں، کارکردگی دکھانےکے لیے انہیں وقت درکار ہے۔