سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
راولپنڈی:
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے سابق ائیر وائس مارشل جواد سعید کو سیکرٹ ایکٹ کے تحت 14 سال قید، سزا کے بعد اڈیالہ جیل بھجوانے کے بجائے میس میں رکھنے اور مقدمہ کی تفصیلات فراہمی کی نظر ثانی درخواست پر وزارت دفاع اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر کے29 اپریل کو ریکارڈ طلب کر لیا۔
ان کے وکیل کرنل( ر) انعام الرحیم کا موقف تھا کہ جواد سعید 18 مارچ 2021 کو ریٹائر ہوئے، ان کا نام ائیر چیف کے لیے نامزد افراد کی فہرست میں بھی شامل تھا، انہیں یکم جنوری 2024 کوگرفتار کیا گیا۔
انہیں کس جرم پر سزا دی گئی اس کا علم نہیں، چارج شیٹ بھی نہیں دی گئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کا موقف تھا کہ انہیں ملٹری کورٹ نے گرفتاری کے بعد دو دن میں سزا سنائی، اپیل میں سزا میں چھ سال کمی کر دی گئی۔
ان کی رحم کی اپیل ائیر چیف کے پاس التوا میں ہے، وہ اسلام آباد میں ائیرفورس کے ایک میس میں قید ہیں جسے سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وائس چانسلر نے استعفی دے دیا
کراچی:داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے نامساعد حالات کے باعث دوران مدت ملازمت اپنے عہدے سے استعفے دے دیا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثمرین حسین نے مستعفی ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتیں، اسی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں وزیراعلی ہاؤس، ایچ ای سی، حکومتی حلقوں یا کسی بھی اور کارنر سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں تھا بلکہ وزیر سندھ نے ہمیشہ انہیں سپورٹ کیا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے لیے سرپلس بجٹ چھوڑ کر جا رہی ہیں جب تک وزیر اعلیٰ سندھ استعفیٰ منظور نہیں کرتے پالیسی میٹر کے علاوہ وہ یونیورسٹی کے روز مرہ امور انجام دیں گی۔
انہوں نے یہ استعفی یونیورسٹی امور میں پیش آنے والے بعض نامساعد حالات کے سبب ای میل کے ذریعے محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھجوادیا ہے۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر ثمرین حسین نے بطور وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اپنی 4 سالہ مدت ملازمت کے ابھی 29 ماہ گزارے ہیں اور 19 ماہ ابھی باقی ہیں۔