جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛ مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ نے اسپیشل پراسیکیوٹر پنجاب پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت کی، جس میں پنجاب حکومت نے شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے وہ فائل کا حصہ ہیں۔ حکومت مہلت خود مانگتی ہے اور الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ خدا کا خوف کریں شیخ رشید 50 مرتبہ ایم این اے بن چکے ہیں۔ شیخ رشید بزرگ آدمی ہے، کہاں بھاگ کر جائے گا۔ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا۔ زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔
اس موقع پر شیخ رشید کے وکیل سردار رازق نے سماعت اسی ہفتے مقرر کرنے کی استدعا کردی، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے اس کی پروا نہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسٹس ہاشم کاکڑ نے شیخ رشید کی بریت
پڑھیں:
شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت
عدالت میں ایف آئی اے اور وفاقی حکومت کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ شیخ رشید کا نام انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم سے پاسپورٹ کنٹرول میں ڈالا ہے۔ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیے کہ شیخ رشید کو عمرے کے لیے جانے دیں، وہ دعا کریں گے تو ملک کے حالات اچھے ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو عدالت نے عمرہ پر جانے کی اجازت دے دی۔ لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سابق وزیر داخلہ کی رٹ پٹیشن پر سماعت ہوئی، جس میں شیخ رشید اپنے وکیل سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے۔ وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ شیخ رشید کا نام ہائیکورٹ نے ای سی ایل سے نکالا تھا، اب ان کا نام پی این آئی ایل اور پاسپورٹ کنٹرول میں ڈال دیا گیا ہے۔ آئین کے تحت ہر شخص کو بیرون ملک جانے اور آزادانہ نقل و حرکت کا بنیادی حق حاصل ہے۔ عدالت میں ایف آئی اے اور وفاقی حکومت کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ شیخ رشید کا نام انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم سے پاسپورٹ کنٹرول میں ڈالا ہے۔ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیے کہ شیخ رشید کو عمرے کے لیے جانے دیں، وہ دعا کریں گے تو ملک کے حالات اچھے ہو جائیں گے۔ بعد ازاں عدالت کے شیخ رشید کی پٹیشن منظور کرتے ہوئے انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ عدالت نے حکم دیا کہ شیخ رشید ون ٹائم عمرہ کے لیے جا سکتے ہیں۔