کینال پر احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن—فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے وفاقی حکومت اگر کینال معاملے پر بات چیت چاہتی ہے تو یہ خوش آئند ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینال کا معاملہ عوامی نوعیت کا ہے اور سندھ حکومت سندھ کے عوام کی نمائندگی کر رہی ہے، اس نے مختلف اوقات میں اس معاملے پر اعتراضات کیے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کینال کے معاملے کو فورم پر ڈسکس کیا ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں بلٹ ٹرین چلانا چاہتے ہیں۔
شرجیل میمن نے مظاہرین سے درخواست کی ہے احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں کو بند نہ کریں، عام عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ احتجاج کے باعث مال مویشی کے کنٹینرز پھنسے ہوئے ہیں، کھانے پینے کی اشیاء خراب ہو رہی ہیں۔
پی پی پی رہنما نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا سب کاحق ہے، مظاہرین سے کہتا ہوں کہ احتجاج سے عوام کو نقصان نہ پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات جب بھی ہوں گے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ سطح پر ہوں گے، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کا مقدمہ ضرور لڑے گی۔
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ مظاہرین سے بات چیت کر کے مسائل حل کریں، مظاہرین سے کہتا ہوں کہ ریلوے ٹریک اور سڑکوں کو بند نہ کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شرجیل انعام میمن اطلاعات سندھ مظاہرین سے نے کہا ہے کہا ہے کہ
پڑھیں:
اسلام آباد وکلاء احتجاج؛ وکیل انتظار پنجوتھہ اور صدر ہائیکورٹ بار میں تلخ جملوں کا تبادلہ
اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ میں وکلاء احتجاج کے دوران وکیل انتظار حسین پنجوتھہ اور صدر ہائیکورٹ بار واجد گیلانی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا جبکہ ہاتھا پائی کی بھی کوشش کی گئی۔
صدر ہائیکورٹ بار واجد گیلانی نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر وکلا نے واجد گیلانی کے خلاف کچھ کیا ہوتا تو میں انہیں معاف کر دیتا، چونکہ یہ حملہ بار کے صدر اور سیکرٹری پر تھا اس لیے کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر نے انکے ساتھ ہاتھا پائی کرنے والے وکلاء کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔
واجد گیلانی نے کہا کہ ہم کسی جج کی پراکسی نہیں ہیں، رول آف لاء اور آئین کی بالادستی کے لیے کھڑے ہوں، ہم یہاں عزت کمانے آتے ہیں۔ زینب جنجوعہ اور ایمان مزاری اداروں کو مضبوط کرنے کی بات کریں۔
سیکریٹری اسلام آباد ہائی کورٹ بار منظور ججہ نے کہا کہ جو وکلاء آج کے واقعے پر ملوث تھے انکے خلاف دہشت گردی کے پرچے درج ہوں گے۔ واقعے میں ملوث وکلاء کے لائسنس منسوخی کے لیے اسلام آباد بار کونسل سے رابطہ کریں گے۔
منظور ججہ نے کہا کہ جسٹس طارق جہانگیری ہماری بار کے ممبر رہے اور جج بنے، ڈگری کا ایشو اتنا عرصہ پینڈنگ نہیں رہنا چاہیے، اس پر فیصلہ ہونا چاہیے، ہم حملہ آور وکلا کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کروانے کی درخواست دیں گے۔
سیکریٹری بار نے کہا کہ وکلا کے لائسنس منسوخ کروانے کے لیے بار کونسل کو بھی درخواست دیں گے، ججز کے ٹاؤٹ نا بنیں، ججز اپنا کیس لڑ رہے ہیں، آج بھی سپریم کورٹ گئے ہوئے ہیں، ججز کے ٹاؤٹس کو ننگا کریں گے۔
وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل نصیر کیانی نے کہا کہ طارق جہانگیری کے کیس کو لے کر کوئی اپنا ایجنڈا پورا نا کرے، کوئی ایسا کرنا چاہتا ہے تو وہ ہم نہیں ہونے دیں گے، صدر اور سیکریٹری پر حملہ کرنے والوں کا ہائی کورٹ میں داخلہ بند کریں گے۔
اسلام آباد بار کونسل کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ جیسے ہی ہمارے پاس درخواست آئی، وکلا کے لائسنس معطل کریں گے، ہم کسی کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے۔