واشنگٹن : حالیہ  دنوں امریکہ نے نام نہاد ” مساوی محصولات” پر مذاکرات کا آغاز کیا ہے تاکہ تجارتی شراکت داروں کو سر جھکانے  پر مجبور کیا جا سکے۔ صرف یہی نہیں بلکہ امریکی حکومت ٹیرف مذاکرات میں دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیےبھی تیار ہے کہ وہ ٹیرف استثنیٰ کے بدلے چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔ منگل کے روز چینی میڈ یا نے ایک ر پورٹ میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے تجارتی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے اس کے روایتی اتحادیوں نے بھی پرعزم رویے کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین نے فوری طور پر جوابی اقدامات متعارف کرائے۔ کینیڈا کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور امریکہ کے درمیان قریبی تعلقات کا دور ختم ہو چکا ہے۔ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، وغیرہ ۔   اتحادیوں کا واشنگٹن پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے۔ چین کے خلاف کسٹم یونین بنانے میں امریکہ کے لالچ کے سامنے، اب تک کسی بھی بڑی مغربی معیشت نے عوامی طور پر ردعمل ظاہر نہیں کیا.

تاہم، برطانیہ کی  وزیر خزانہ   ریچل ریوز  نے حال ہی میں میڈیا کو بتایا کہ چین سے  ڈی کپلنگ  ایک “بہت احمقانہ” نقطہ نظر ہے، اور چین کے ساتھ تعاون کرنا  برطانیہ کے قومی مفاد میں ہے.اس وقت چین 150 سے زائد ممالک اور خطوں کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اشیاء  کی درآمدات اور برآمدات 10.3 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئیں جو سال بہ سال 1.3 فیصد اضافہ ہے جس میں سے برآمدات میں 6.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ کی جانب سے تجارتی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے نہ صرف اپنے مفادات اور قومی وقار کے تحفظ،  بلکہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کے تحفظ کے لیے بھی  جوابی اقدامات اختیار کیے ہیں ۔ جیسا کہ چین کھلے پن کو وسعت دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے سازگار پالیسیاں متعارف کروا رہا ہے ، بہت سی ملٹی نیشنل کمپنیوں جیسے مرسیڈیز بینز ، بی ایم ڈبلیو اور ایپل نے چین کے ساتھ اپنی گہری وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ حال ہی میں این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے ایک بار پھر چین کا دورہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین ہمارے لئے ایک بہت اہم مارکیٹ ہے۔ہم غیر متزلزل طور پر چینی مارکیٹ کی خدمت کریں گے.یقیناً  اگر کوئی چین کے مفادات کی قیمت پر امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے تو چین بھی   جوابی اقدامات اختیار کرے گا ۔ چین  اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کا عزم اور صلاحیت رکھتا ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکہ کے کے ساتھ چین کے

پڑھیں:

صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان رواں ہفتے میں ٹیلی فون پر رابطے کا امکان ہے. کیرولین لیوٹ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )وائٹ ہاﺅس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان رواں ہفتے میں ٹیلی فون پر رابطے کا امکان ہے تاہم انہوں نے اس بارے میں مزید کوئی تفصیل فراہم نہیں کی اور نہ بیجنگ کی طرف سے فوری طور پر اس کی تصدیق سامنے آئی ہے.

(جاری ہے)

دنیا کی دوبڑی طاقتوں کے سربراہان کے درمیان متوقع رابطے کی صورت میں امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی اختلافات پر توجہ مرکوز ہو گی اگرچہ امریکہ اور چین نے مئی کے وسط میں کچھ تجارتی محصولات میں نرمی پر اتفاق کیا تھا تاہم حالیہ دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان تناﺅ ایک بار پھر بڑھ گیا ہے. اسی دوران امریکی سینیٹ، روس کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر کام کر رہا ہے ری پبلکن سینیٹر لنڈسی گراہم کے مطابق یہ اقدامات ان ممالک کو نشانہ بنائیں گے جو روس سے تیل، گیس اور دیگر توانائی کی اشیاءکی خریداری جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ ایک ایسا اقدام ہے جو چین پر بھی نمایاں اثر ڈال سکتا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، ٹیرف سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال
  • ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، تجارتی کشیدگی پر تبادلہ خیال
  • یہ “منفی 1.5” دنیا کی جانب سے ٹیرف دھونس بازوں کے لئے ایک انتباہ ہے، رپورٹ
  • پنجاب: ٹورازم انٹرنشپ انتہائی معقول پیسوں کے ساتھ، کون اپلائی کرسکتا ہے؟
  • وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کے لئے ریلوے اپنے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کی حکمت عملی ترتیب دے ، وزیراعظم شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب
  • ٹریڈنگ آرٹسٹ”،جو کہے کچھ اور کرے کچھ ،وہ زمانے میں اپنی پوزیشن کھو دے گا
  • ہم ویزا فری ممالک کے دائرے کو وسعت دیتے رہیں گے، چینی وزارت خارجہ
  • چین کی ویزا فری پالیسی کو لاطینی امریکہ اور کیریبین کے ممالک تک بڑھا دیا گیا، چینی میڈیا
  • ٹرمپ کی محصول کی دھمکیوں سے بچنے کے لئے بھارت جلد امریکہ سے تجارتی معاہدہ کرےگا: امریکی سکریٹری تجارت
  • صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان رواں ہفتے میں ٹیلی فون پر رابطے کا امکان ہے. کیرولین لیوٹ