آئی ایم ایف کا دباو، وفاق سے صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے ختم کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ میں صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کو وفاقی ترقیاتی بجٹ سے خارج کر دے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا موقف ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے بعد جن ترقیاتی منصوبوں کا اختیار صوبوں کو منتقل ہو چکا ہے، ان پر وفاقی بجٹ سے اخراجات نہیں ہونے چاہئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت اس وقت شدید مالی دبا کا شکار ہے اور مجبوری کے تحت آئندہ مالی سال کے بجٹ سے 168 صوبائی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے نکالنے پر غور کر رہی ہے۔ ان منصوبوں کی مجموعی لاگت تقریبا 1100 ارب روپے بتائی گئی ہے، جن میں سے اب تک وفاق 300 ارب روپے خرچ کرچکا ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے واضح طور پر ہدایت دی ہے کہ ان منصوبوں پر مزید اخراجات نہ کیے جائیں۔ اگر یہ منصوبے جاری رکھے جاتے تو وفاق کو مزید 800 ارب روپے خرچ کرنا پڑتے، جو موجودہ مالی صورتحال میں ممکن نہیں۔
وفاقی وزارتِ منصوبہ بندی کے ایک ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ یہ تمام منصوبے صوبائی دائرہ کار میں آتے ہیں، اس لیے انہیں آئندہ صوبائی ترقیاتی بجٹ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم محدود ہونے کے امکانات ہیں، تاہم مالیاتی اصلاحات کے تحت یہ قدم ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ فیصلہ آئینی اعتبار سے درست معلوم ہوتا ہے، لیکن اس کے عملی اثرات صوبوں پر دبا کی صورت میں سامنے آئیں گے، خاص طور پر ان منصوبوں پر جو پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرانٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی انتخابات: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں تھے، پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن سونے کی فی تولہ قیمت میں آج بھی ہوشرُبا اضافہ چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی کاز لسٹ منسوخ سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں، عظمیٰ بخاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: صوبائی نوعیت کے ترقیاتی آئی ایم ایف

پڑھیں:

غیر ملکی طیاروں نے سوڈان میں اعصابی گیس بموں سے بمباری کی ہے، یو این میں نمائندے کا بیان

سوڈان ٹریبیون اخبار کے مطابق اردیس نے ریپڈ سپورٹ فورسز کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرنے اور اس گروپ کے ساتھ بات چیت کرنے والوں کو مجرم قرار دینے کے ساتھ ساتھ ریپڈ سپورٹ فورسز کو پیسے اور ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ افریقہ کے شورش زدہ ملک سوڈان میں غیر ملکی طیاروں نے الفاشر میں آرمی ہیڈ کوارٹر پر اعصابی گیس سے بمباری کی ہے۔ اقوام متحدہ میں سوڈان کے مستقل نمائندے نے الزام لگایا کہ غیر ملکی طیاروں نے شمالی دارفور ریاست کے مرکز میں ملکی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر اعصابی گیس سے بمباری کر کے آرایس ایف کی مدد کی ہے۔ سلامتی کونسل نے ریپڈ سپورٹ فورسز کی جانب سے شہر پر قبضے کے بعد الفاشر میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کیا۔

اجلاس کے دوران اس نے شہر میں شہریوں کے خلاف حملہ آور فورسز کی کارروائیوں کی مذمت کی اور قصور واروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ غیر ملکی طیاروں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مداخلت کی اور اعصابی گیس کے ذریعے شہر الفاشر (ریاست شمالی دارفر کا مرکز) میں چھٹے انفنٹری ڈویژن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق لڑائیوں میں اس قسم کی گیس کا استعمال ممنوع ہے اور سوڈان سلامتی کونسل سے اس اقدام کی مذمت کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

سوڈان ٹریبیون اخبار کے مطابق اردیس نے ریپڈ سپورٹ فورسز کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرنے اور اس گروپ کے ساتھ بات چیت کرنے والوں کو مجرم قرار دینے کے ساتھ ساتھ ریپڈ سپورٹ فورسز کو پیسے اور ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے فاشر میں شہریوں کی نسل کشی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز نے الفاشر پر کنٹرول کے چند گھنٹوں میں 2000 سے زیادہ شہریوں کا قتل عام کیا، اور ہسپتال میں داخل 460 مریضوں کو ہلاک کیا۔

سوڈان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک کہ وہ اپنے ہتھیار نہیں ڈال دیتے۔ اجلاس کے اختتام پر سلامتی کونسل نے فاشر پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملے اور شہریوں کے خلاف جرائم کی مذمت کی اور قصور واروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے سوڈان نے متعدد بار متحدہ عرب امارات پر تیزی سے رد عمل کی قوتوں کی مالی اعانت اور مسلح کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ابوظہبی کے خلاف سلامتی کونسل میں ثبوتوں کی حمایت کے ساتھ باضابطہ شکایت جمع کرائی ہے۔

متعلقہ مضامین