صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
لاس اینجلس (نیوز ڈیسک)معروف ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کی جانب سے صارفین کی اصل عمر کی تصدیق کرنے کے لیے اے آئی کا سہارا لیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ اے آئی ٹول صارف کی حقیقی عمر کا تعین کرے گا، چاہے وہ اسے غلط ہی کیوں نہ بتائے۔
انسٹاگرام ایپلیکیشن اپنے صارفین کی درست عمر کا پتہ لگانے کے لیے AI کا استعمال کرے گا، اگر صارف اپنی غلط عمر ڈالے گا تو اے آئی ٹیکنالوجی حقیقی عمر کا تعین کرکے 18 سال سے کم عمر افراد کو خودکار طور پر ٹین (teen) اکاؤنٹس میں منتقل کردے گا۔
انسٹاگرام نے عمر کا تعین معلوم کرنے کے حوالے سے اعلان 2024 میں کیا تھا۔
یہ اکاؤنٹس 13 سے 17 سال کے صارفین کے لیے ہیں میٹا کی جانب سے کم عمر نوجوانوں کے تحفظ کے لیے ایسے اکاؤنٹس میں مختلف پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اگر شک ہوا کہ کوئی اکاؤنٹ کم عمر صارف کا ہے تو عمر کی فوری تصدیق کی جائے گی اور اکاؤنٹ کو پابندیوں والی سیٹنگز میں منتقل کر دیا جائے گا۔
میٹا نے تسلیم کیا کہ سسٹم غلطیاں کرسکتا ہے اور صارفین ضرورت پڑنے پر سیٹنگز کو پھر ایڈجسٹ کرسکتے ہیں۔
کمپنی کے مطابق ہم چند عرصے سے عمر کی تصدیق کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کر رہے ہیں مگر اب اس پر مکمل طور پر عمل کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:نئی نہروں پر احتجاج: 800 ٹینکرز پھنسنے سے صوبے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے اے آئی عمر کی عمر کا
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے سکولوں میں طلباء وطالبات کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔