بھارت بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگانا شروع کردیتا ہے، جلیل عباس
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
سابق وزیر خارجہ جلیل عباس نے کہا ہے کہ بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان الزامات لگانا شروع کردیتا ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے واقعے کے بعد سے بھارتی میڈیا نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی ہے۔
اس پر جیل عباس نے کہا کہ کوئی بھی واقعہ ہوتا ہے تو بھارت بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگانا شروع کر دیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی ایجنسیز مختلف دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں، بھارت تو پاکستان میں بھی دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث پایا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں 27 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعے میں نشانہ بننے والے بیشتر سیاحوں کا تعلق بھارتی ریاست گجرات اور کرناٹک سے ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
دوحہ: امریکا اور اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک اپنے وفود واپس بُلا لیے ہیں۔ ان مذاکرات میں مصر اور قطر ثالث کے طور پر شریک تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب حماس نے اپنی تجاویز پر مبنی ردعمل جمع کرایا۔ اس کے فوراً بعد اسرائیل اور امریکا نے اپنے نمائندے مشاورت کے لیے واپس بلانے کا اعلان کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، مذاکرات کاروں کو حماس کے جواب کے بعد واپس بلا کر صورتحال کا ازسرِنو جائزہ لینے کی ضرورت محسوس کی گئی۔
امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے ایک بیان میں کہا کہ "ثالثوں نے بہت کوشش کی، لیکن ہمیں حماس کی طرف سے نہ نیت نظر آئی اور نہ سنجیدگی۔ اب ہم یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ کے عوام کے لیے پائیدار حل کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔"
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی کہہ چکے ہیں کہ ان کی حکومت جنگ بندی کی حامی ہے، لیکن ان کے مطابق حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق حماس نے بدھ کے روز جنگ بندی معاہدے کا جواب پیش کیا تھا، جس میں انہوں نے بعض شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں، جن میں امداد کی رسائی، اسرائیلی فوجی انخلا والے علاقوں کے نقشے، اور مستقل جنگ بندی کی ضمانتیں شامل تھیں۔
دو ہفتوں سے جاری ان مذاکرات میں کسی بڑی پیش رفت کا اعلان نہ ہونے کے بعد یہ اچانک انخلا خطے میں مزید بے یقینی کو جنم دے رہا ہے۔