پہلگام میں 26افراد کی ہلاکت کے خلاف سرینگرسمیت دیگر اضلاع میں مکمل ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
سرینگر(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26افراد کی ہلاکت کے خلاف سرینگرسمیت دیگر اضلاع میں مکمل ہڑتال ہے جبکہ بھارتی فورسزنے سرچ آپریشن کا دائرپورے جموں و کشمیر تک بڑھا دیا ہے سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پہلگام میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی مارچ کی قیادت کی محبوبہ مفتی کی جانب سے پورے کشمیرمیں مکمل ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے” ایکس“ پر ایک بیان میںکہا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور ممکنہ سکیورٹی کوتاہیوں کی تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے.
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیاحوں کی حفاظت کو یقینی بنانا سب سے اہم ہے اور مستقبل میں حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جانے چاہئیں ادھربھارتی وزیر داخلہ امت شاہ نے پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے ملاقات کے لیے سرینگر پہنچ گئے ہیں. بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ سرینگر کے پولیس ہیڈکواٹر میں لواحقین سے ملاقات کے دوران اس واقع پر افسوس کا اظہار کیا واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں دہشت گردوں کے ایک حملے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے دوسری جانب بھارتی دارلحکومت دہلی میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے. یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس بھارت کے دورے پر ہیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلگام میں فائرنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی میتیں سرینگر پہنچا دی گئی ہیں پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اپنا سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے دہلی واپس پہنچ گئے ہیں پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں کی میتیں سرینگر کے پولیس کنٹرول روم میں رکھی گئی ہیں جنہیں آبائی شہروں میں بجھوانے کے لیے بسوں اور ایمبولینسوں کے ذریعے ہوائی اڈے منتقل کیا جا رہا ہے متعدد لاشوں کو آج صبح سویرے خصوصی فلائٹ سے روانہ کیا گیا تھا جبکہ زخمیوں کو بھی کشمیر سے منتقل کیا جارہا ہے مرنے والوں کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے ہے بھارتی حکومت کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق مرنے والو ں میں سارے مرد ہیں . ادھر مقبوضہ کشمیر میں تاجرتنظیموں ‘ وکلا ‘ کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور کشمیر پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے پورے جموں اور کشمیرمیں آج ہڑتال کی کال دی ہے حملے کے بعد سے ہی کشمیر سمیت بھارتی دارالحکومت دہلی اور دیگراہم شہروں میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے پہلگام حملے کی ذمہ داری ابھی تک کسی بھی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی تاہم بھارتی وفاقی انٹیلی جنس کے حوالے سے ایک مبہم دعوی سامنے آیا ہے جس کے مطابق ایک غیرمعروف تنظیم” دی رزیسٹینس فرنٹ“ (ٹی آر ایف) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم سرکاری طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پہلگام میں میں ہلاک
پڑھیں:
عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے علاقے میں سیاسی اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال بالخصوص بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لیے تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں ظلم و جبر کا سلسلہ بند کرے۔ ترجمان نے 5 اگست 2019ء سے پہلے اور اس کے بعد گرفتار حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظالمانہ کارروائیاں بھارت کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔
انہوں نے ڈی ایف پی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں بشمول محمد یاسین ملک، ڈاکٹر حمید فیاض اور بلال صدیقی کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ ڈی ایف پی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظربند تمام کشمیریوں خاص طور پر جان لیوا عارضوں میں مبتلا افراد کی رہائی کے لیے عملی اقدامات کریں۔