ریلوے پولیس نے سیکیورٹی پیکیج تیار کرلیا، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) ریلوے پولیس نے سیکیورٹی پیکیج تیار کرلیا ہے۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں حنیف عباسی نے کہا کہ آئندہ پی ایس ڈی پی میں پونے 3 ارب روپے کے سیکیورٹی پیکیج کو شامل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیکیج میں سی سی ٹی وی، اسکینرز، میٹل ڈیٹیکٹر اور ریلوے پولیس اسٹیشنز کی بحالی شامل ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کر رہے ہیں، سب سے پہلے اسٹیشنز اور یارڈز کی تجاوزات کےخلاف آپریشن کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کو ریلوے اسٹیشن پر کارروائی کی رسائی دی ہے، چاہتے ہیں مسافروں کو ریلوے اسٹیشن پر معیاری کھانا ملے۔
حنیف عباسی نے یہ بھی کہا کہ آن لائن ٹکٹ سسٹم کی خامیاں دور کرنے کے لیے ٹیم بنائی ہے، جسے آئی ٹی ڈائریکٹر لیڈ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بند کی جانے والی تینوں کمپنیوں کے ملازمین کے واجبات ادا کریں گے، افغانستان اور ازبکستان ٹرین ٹریک کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حنیف عباسی کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(کامرس ڈیسک )پاکستان میں شدید سیلاب کے باعث زرعی زمین کے وسیع رقبے کی تباہی کے پیش نظر پاکستان بزنس فورم (پی بی ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو خط لکھ کر فوری طور پر ایک جامع ریلیف پیکیج تیار کرنے اور اس کی منظوری دینے پر زور دیا ہے تاکہ ملکی زرعی معیشت کو تباہی سے بچایا جا سکے۔صدر خواجہ محبوب الرحمن نے کہا زرعی شعبہ، جو پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے، اب خطرناک زوال کی طرف بڑھ رہا ہے جس سے غذائی تحفظ اور دیہی کمیونٹیز کی معاشی پائیداری کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ پی بی ایف کے صدر نے وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ایک سمری پیش کرے تاکہ ریلیف اقدامات کی منظوری دی جا سکے۔ پیش کردہ تجاویز میں 2025-26 کے سیزن کے لیے گندم کی سپورٹ پرائس کی بحالی ، سیلاب متاثرہ زرعی صارفین کے لیے اگست تا اکتوبر بجلی بلوں کی مکمل معافی اور کسانوں کو زرعی زمین کے عوض 20 لاکھ روپے تک کے بلاسود یا آسان اقساط قرضے شامل ہیں۔ خط میں مزید مطالبہ کیا گیا کہ متاثرہ علاقوں میں یوریا اور ڈی اے پی کھاد پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے جبکہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو شامل کر کے نومبر میں آنے والی گنے کی فصل کے لیے رعایتی نرخ فراہم کیے جائیں۔ فورم نے کپاس کے شعبے کو دو سال کے لیے جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور چاول و آم کی برآمدات پر دسمبر 2025 سے معمول کے ٹیکس نظام کی معطلی کی بھی سفارش کی۔ فورم کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ اقدامات مالیاتی دباؤ بڑھا سکتے ہیں، مگر بحران کی شدت غیر معمولی فیصلوں کی متقاضی ہے۔ پاکستان بزنس فورم نے وزارت خزانہ پر زور دیا کہ وہ یہ تجاویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھے تاکہ انسانی ہمدردی اور معاشی ضرورت دونوں پہلوؤں کو اجاگر کیا جاسکے۔ پی بی ایف کا کہنا تھا کہ یہ اقدامابلکہ زرعی پیداوار کی بحالی اور کسانوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے ناگزیر ہیں۔