محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں گزشتہ چند دنوں سے جاری شدید گرمی کی لہر ختم ہوگئی ہے .تاہم یہ کل سے سندھ کے دیگر حصوں میں شدت اختیار کر سکتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لاکھوں افراد کی زندگیوں پر براہ راست اثر ڈال رہی ہے اور اس کی وجہ سے شدید گرمی کی لہر طویل اور شدید ہورہی ہیں جو ان طبقات کو زیادہ متاثر کر رہی ہیں جن کے پاس اس سے نمٹنے کے لیے وسائل محدود ہیں۔محکمہ موسمیات نے اتوار کے روز خبردار کیا تھا کہ کراچی میں بدھ تک شدید گرمی کی لہر جاری رہ سکتی ہے اور درجہ حرارت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔تاہم آج محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ سندھ کے بیشتر علاقوں میں 24 اپریل سے 29 اپریل تک شدید گرمی کی لہر متوقع ہے، اس دوران دادو، قمبر شہدادکوٹ، شہید بینظیر آباد، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی، شکارپور، خیرپور، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ، سکھر، جامشورو، مٹیاری، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، حیدرآباد اور بدین میں دن کے اوقات میں درجہ حرارت معمول سے 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہو سکتا ہے۔

 علاوہ ازیں  تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپور خاص میں درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کی گئی ایڈوائزری میں کہا گیا ’سندھ میں جاری شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر عوام الناس، بالخصوص بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں احتیاطی تدابیر اختیار کریں.

دن کے اوقات میں براہِ راست دھوپ سے بچیں اور خود کو ہائیڈریٹ رکھیں ۔ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ’کاشتکاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی زرعی سرگرمیوں کا انتظام کریں اور اپنے مویشیوں کا بھی خیال رکھیں ۔محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 سے 39 ڈگری سینٹی گریڈ جب کہ کم سے کم درجہ حرارت 23.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔اپریل کا مہینہ سندھ کے وسطی اور بالائی علاقوں میں خاصا گرم رہا، جہاں اوسط درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ تاہم تقریباً 7 سال کے وقفے کے بعد جمعرات کو شہید بینظیر آباد میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شدید گرمی کی لہر ڈگری سینٹی گریڈ محکمہ موسمیات سندھ کے

پڑھیں:

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کا نظام دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے پر غور

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کا نظام دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے پر غور  شروع کردیا گیا ہے۔

سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کی کارکردگی سے متعلق پہلا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پولیس کے اعلیٰ افسران بشمول ایڈیشنل آئی جیز، ڈی جی سیف سٹی، مختلف ڈپارٹمنٹس کے ڈی آئی جیز اور اے آئی جیز نے شرکت کی۔

اجلاس کا مقصد حال ہی میں کراچی میں نافذ کیے گئے جدید ٹریفک نظام کے اثرات، کارکردگی اور عوامی ردعمل کا تفصیلی جائزہ لینا تھا۔

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے شرکا کو فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے مختلف پہلوؤں پر جامع بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 27 اکتوبر سے یہ نظام باضابطہ طور پر نافذ کیا جا چکا ہے، جسے عوامی حلقوں میں بھرپور پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔

شہریوں نے اس نظام کو نہ صرف سراہا بلکہ اس کے مزید مؤثر نفاذ کے لیے مختلف تجاویز اور سفارشات بھی پیش کی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس نظام کا بنیادی مقصد شفافیت کو فروغ دینا، رشوت ستانی کا خاتمہ اور ٹریفک قوانین کی خودکار نگرانی کو یقینی بنانا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ کراچی میں فیس لیس ای ٹکٹنگ کے مثبت نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے اب اس سہولت کو سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی متعارف کروانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

شرکا نے تجویز پیش کی کہ جہاں سیف سٹی منصوبہ ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہوا، وہاں مصروف شاہراہوں اور اہم مقامات پر نصب سرکاری کیمروں کے ذریعے بھی یہ نظام آزمایا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے میں مختلف تکنیکی اور انتظامی آپشنز کا جائزہ لیا گیا۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ فیس لیس ای ٹکٹنگ نظام ٹریفک نظم و ضبط کو بہتر بنانے کی سمت میں ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ تیز رفتاری ہے، اس لیے اس خلاف ورزی پر سخت کارروائی ناگزیر ہے۔

انہوں نے مزید ہدایت دی کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی فیس لیس ای چالان نظام کو جلد نافذ کیا جائے، مصروف شاہراہوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب یقینی بنائی جائے اور ٹریفک سہولت مراکز کا قیام ہر ضلع میں ممکن بنایا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن “1915” کو پورے صوبے میں وسعت دی جائے تاکہ شہری بروقت رہنمائی حاصل کر سکیں۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عوامی سطح پر مقررہ رفتار، سیٹ بیلٹ کے استعمال اور دیگر ٹریفک قوانین کے بارے میں آگاہی مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف حادثات میں کمی لانا ہے بلکہ شہریوں میں قانون کی پاسداری کا رجحان بھی پیدا کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان برائے غیرملکی میڈیا مقرر
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • محکمہ موسمیات نے بحیرہ عرب میں موجود دباؤ سے متعلق 11 ٹروپیکل سائیکلون واچ جاری کردیا
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • کراچی میں آج ہلکے زلزلے محسوس کیے گئے
  • کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، محکمہ موسمیات
  • کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ای چالان کا نظام دیگر شہروں میں بھی نافذ کرنے پر غور
  • اے آئی کا خوف بڑھنے لگا: ٹیکنالوجی کمپنیوں کی زیرزمین پناہ گاہوں پر سرمایہ کاری