بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے: خواجہ سعد رفیق
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق—فائل فوٹو
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ بھارتی قیادت ہوش کے ناخن لے، بھارتی اقدامات غیر دانشمندانہ ہیں۔
ایک بیان میں سعد رفیق نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں واضح لکھا ہے کہ کوئی فریق یکطرفہ طور پر معاہدہ منسوخ نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی طویل عرصے سے کوشش تھی کہ سندھ طاس معاہدے کو منسوخ کر دے۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں، پاکستان پر بھارتی الزام بدنیتی پر مبنی ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو چھیڑ کر بھارت نے خطےمیں کشیدگی کو ہوا دی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز مسلسل ریاستی دہشت گردی میں مصروف ہیں، ایک دوسرے کی خودمختاری کا احترام لازم ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ فوری معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ سعد رفیق
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی لندن میں چیٹم ہاؤس تھنک ٹینک سے ملاقات
لندن: سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح پاکستانی پارلیمانی وفد نے لندن کے ممتاز تھنک ٹینک چیٹم ہاؤس میں برطانوی پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم اور تھنک ٹینک اراکین سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا گیا۔ وفد نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت، پاکستانی شہریوں کی ہلاکتوں اور علاقائی امن کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی خودمختاری، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
وفد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ بھرپور جواب دے کر اپنی خودمختاری کا دفاع کیا اور بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔
بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی بھارت کی جانب سے یکطرفہ معطلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس اقدام کا نوٹس لے اور بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔
پاکستانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو خطے میں دیرپا امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ معنی خیز مکالمے کی حمایت کرے اور انسانی حقوق و بین الاقوامی معاہدوں کا احترام یقینی بنائے۔
وفد میں ڈاکٹر مصدق ملک، سینیٹر شیری رحمٰن، حنا ربانی کھر، انجینئر خرم دستگیر خان، سینیٹر فیصل سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اس گول میز اجلاس میں موجود تھے۔