کراچی: جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا ہو گیا جس میں 5 ڈاکٹرز زخمی ہو گئے۔
اسپتال حکام کے مطابق ینگ ڈاکٹروں کے ایک گروپ نے او پی ڈی کھلوائی تو دوسرے نے بند کرا دی۔
حکام نے کہا کہ گزشتہ ہفتے تیمارداروں کے ڈاکٹرز پر تشدد کے خلاف وائی ڈی اے کا ایک گروپ احتجاج پر ہے۔
کراچی کے جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے آج او پی ڈی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتِ حال کو قابو کر لیا۔
حکام نے بتایا کہ او پی ڈیز کھلوا دی گئی ہیں اور کچھ ڈاکٹروں کو پولیس اپنے ساتھ لے گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جناح اسپتال میں او پی ڈی
پڑھیں:
گیند پر جھگڑا، یوسی سیکرٹری نے بچوں پر تشدد اور دھمکیاں دیں‘والدین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شاہ فیصل کالونی، یونین کونسل نمبر 3، گرین ٹاؤن کے رہائشی والدین نے یوسی سیکرٹری انور پر بچوں پر تشدد، پولیس کے غلط استعمال اور لیاری کا نام لے کر دھمکیاں دینے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ والدین کے مطابق یہ واقعہ بچوں کے گلی میں کھیلنے اور پڑوسی کے گھر میں گیند چلے جانے پر شروع ہوا۔والدین نے بتایا کہ ان کے بچے گلی میں کھیل رہے تھے کہ ان کی گیند پڑوس کے گھر میں چلی گئی۔ جب بچے گیند مانگنے گئے تو پڑوسی لڑکے مبشر نے انہیں گالیاں دیں اور ان پر حملہ کر دیا۔ اس دوران مبشر کے والد اور گھر کی خواتین نے بھی بچوں پر مبینہ طور پر تشدد کیا۔والدین کا کہنا ہے کہ اس دوران یونین کونسل سیکرٹری انور بھی موقع پر پہنچ گئے اور بچوں پر برہم ہو گئے۔ الزام ہے کہ انور نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ یونین کونسل آفس جا کر 15 پولیس کو غلط معلومات فراہم کی اور بچوں کے گھروں پر پولیس بھیج دی۔ پولیس نے مبینہ طور پر روایتی انداز میں بچوں کے والدین کو ڈرا دھمکا کر یوسی آفس بلا لیا۔والدین کے مطابق یوسی سیکرٹری انور نے یونین کونسل آفس میں اپنی “عدالت” لگائی اور بچوں کے والدین کو سزا دینا شروع کر دی۔ بچوں کے والد بختیار خان، جو کہ معمر اور معزز شخصیت ہیں، کو مبینہ طور پر کرسی پر بیٹھنے نہیں دیا گیا۔۔ والدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لیاری سے ’ٹریننگ‘ لے کر آنے والا یوسی سیکرٹری ان کے بچوں کو اغوا کر سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوسی سیکرٹری انور کو یہاں سے نہ ہٹایا گیا تو اہل علاقہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ داری متعلقہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔