سورج آگ برسانے کو تیار، کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں ہیٹ ویو الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
کراچی میں 25 اپریل کو 38، جبکہ ہفتے کو زیادہ سے زیادہ پارہ 39 ڈگری تک تجاوز کر سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد سمیت سندھ کے کئی شہروں میں ہیٹ ویو کا امکان ہے، اس دوران شدید گرمی کی لہر سے شہریوں کو خبردار رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 24 اپریل سے 30 اپریل تک صوبہ سندھ کے بیشتر علاقے ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہنے کا امکان ہے اور اس دوران درجہ حرارت معمول سے 6 سے 8 ڈگری زیادہ ریکارڈ ہو سکتا ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص میں معمول سے 4 تا 6 ڈگری اضافی بڑھنے کی توقع ہے۔ کراچی میں 25 اپریل کو 38، جبکہ ہفتے کو زیادہ سے زیادہ پارہ 39 ڈگری تک تجاوز کر سکتا ہے۔ 3 روز کے دوران کراچی میں گرم و مرطوب موسم ریکارڈ ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ سمندر کی جنوب مغربی سمت کی ہوائیں بدستور بحال رہ سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکتا ہے
پڑھیں:
پشاور سمیت دیگر شہروں میں موسلادھار بارش، ندی نالوں میں طغیانی، 3 افراد زخمی
بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے، بیشتر گاڑیاں بارش کے پانی میں پھنس کر رہ گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب جبکہ ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔ ضلع مردان کی تحصیل تخت بھائی میں مسلسل دو گھنٹے کی شدید بارش سے ملاکنڈ روڈ پر بارش کا پانی سیلاب کی طرح بہنے لگا۔ بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہونے بھاری مالی نقصان کا خدشہ ہے، بیشتر گاڑیاں بارش کے پانی میں پھنس کر رہ گئیں۔ شدید بارش کی وجہ سے تخت بھائی شہر میں ایک بوسیدہ دکان کی چھت گر گئی، جس کے باعث تین افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ایم ایم سی مردان منتقل کر دیا گیا۔ ریسکیو 1122 کی ایمبولینس بھی بارش کے پانی میں پھنس گئی، جس کی وجہ سے عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تحصیل ستم اور گردونواح میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے وچ خوڑ میں شدید طغیانی آگئی۔ شدید بارش سے رستم بونیر روڈ سڑک پر بارش کا پانی تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔ دیر کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کے سبب گرمی کی شدت میں کمی آگئی۔ تاہم، ندی نالوں میں طغیانی آگئی جبکہ دریائے پنجکوڑہ میں پانی کی سطح بلند ہوگئی، موسلادھار بارش سے بالائی علاقوں کی رابطہ سڑکیں بہہ گئیں۔