پاکستان کی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے باقاعدہ طورپربند
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سعید احمد : پاکستان کی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے باقاعدہ طورپربند کردی گئی
فضائی حدود ایک ماہ کے لیے بند کردی گئی، سول ایوی ایشن کا نوٹم جاری کردیا گیا ، نوٹم کے مطابق پاکستانی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ سول اور ملٹری طیاروں کے لیے دستیاب نہیں ہے ، بشمول وہ طیارے جو بھارتی ایئر لائنز و آپریٹرز کی ملکیت ہیں یا لیز پر زیر استعمال ہیں
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
سرحدی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں اور راکٹوں کا استعمال
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جمعرات کو ایک دہائی کی شدید ترین سرحدی جھڑپ میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ متنازع سرحدی علاقے میں ہونے والی اس لڑائی میں ٹینک، توپ خانہ، زمینی افواج اور لڑاکا طیارے استعمال کیے گئے، جس سے خطے میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
ایمرلڈ ٹرائینگل میں جھڑپ کا آغاز
یہ جھڑپیں تین ملکوں کی سرحد پر واقع متنازع علاقے “ایمرلڈ ٹرائینگل” میں ہوئیں، جو کہ تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور لاؤس کے درمیان مشترکہ سرحدی علاقہ ہے۔ یہ خطہ پہلے بھی کئی بار جھڑپوں کا مرکز رہا ہے، جبکہ حالیہ کشیدگی کی ابتدا رواں سال مئی میں ایک کمبوڈین فوجی کی ہلاکت سے ہوئی۔
فضائی حملے اور شہری ہلاکتیں
کمبوڈیا کی جانب سے راکٹ اور توپ خانے کے حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ نے F-16 لڑاکا طیارے روانہ کیے، جنہوں نے کمبوڈیا میں دو اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ تھائی وزارتِ صحت کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک فوجی اور 11 عام شہری شامل ہیں، جن میں بیشتر سیساکیت صوبے میں ایک پیٹرول پمپ کے قریب راکٹ حملے میں مارے گئے۔
واقعے کی ویڈیوز میں تباہ شدہ دکانوں اور دھوئیں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایک مقامی عینی شاہد پرافاس انتراچیون نے بتایا: “ایسا منظر زندگی میں پہلی بار دیکھا، اور رات میں مزید خرابی کا خدشہ ہے۔”
دونوں ممالک ایک دوسرے پر الزام عائد کر رہے ہیں
تھائی فوج کا دعویٰ ہے کہ لڑائی کی شروعات کمبوڈین فورسز نے کی، جبکہ کمبوڈیا نے اسے دفاعی ردعمل قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ہنگامی اجلاس بلانے کی اپیل کی ہے۔
تھائی حکومت نے کمبوڈیا پر “غیر انسانی جارحیت” کا الزام لگایا اور سرحدی راستے بند کر دیے گئے۔ دریں اثنا، تھائی سفارتخانے نے نوم پنہ میں مقیم اپنے شہریوں کو کمبوڈیا فوری چھوڑنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
چین اور ملائیشیا کی تشویش
چین، جو کمبوڈیا کا قریبی اتحادی ہے، نے جھڑپوں پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے فوری مذاکرات کی اپیل کی ہے۔ ملائیشیا کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے بھی دونوں ممالک سے پرامن حل کی اپیل کی ہے۔ یاد رہے کہ ملائیشیا اس وقت آسیان (ASEAN) کی صدارت کر رہا ہے۔
سفارتی تعلقات نچلی ترین سطح پر
جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات محدود کر دیے ۔ تھائی لینڈ نے کمبوڈین سفیر کو ملک بدر کر دیا جبکہ کمبوڈیا نے اپنے بیشتر سفارتکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔
داخلی سیاسی بحران
سرحدی کشیدگی نے تھائی لینڈ میں سیاسی بحران کو بھی جنم دیا ہے، جہاں وزیرِ اعظم پائی تونگتارن شیناواترا کو اخلاقی ضابطۂ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر معطل کر دیا گیا ۔مزید برآں تھائی اور کمبوڈین قیادت کے درمیان خفیہ گفتگو کے افشا ہونے پر عدالتی تحقیقات جاری ہیں۔