جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے زمبابوے کی ایئرفورس کمانڈر ایئر مارشل جان جیکب نزویدے نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی نائجیریا کی عسکری قیادت سے ملاقاتیں
ملاقات کے دوران دونوں فوجی رہنماؤں نے سلامتی اور دفاع میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے زمبابوے کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات اور موجودہ دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے باہمی عزم پر زور دیا۔
معزز مہمان نے پاکستان کی مسلح افواج کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ان کی کامیابیوں اور قربانیوں کو سراہا۔
مزید پڑھیے: جنرل عاصم منیر اور جنرل ساحر شمشاد کی کامیابی کیلئے دعاگو ہوں، سعودی سفیر
قبل ازیں جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر پہنچنے پر ایک سہ فریقی دستے نے زمبابوے کی فضائیہ کے کمانڈر کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کمانڈر ایئر مارشل جان جیکب نزویدے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد کمانڈر ایئر مارشل جان جیکب نزویدے اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس
پڑھیں:
غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف
قابض اسرائیلی رژیم کے عبری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کیخلاف اسرائیلی جنگ میں کم از کم 10 ہزار اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے معروف عبری اخبار ہآرٹز نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی جنگ میں 10 ہزار سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، یدیعوت احرونوت (Yedioth Aharonoth) کا بھی قابض صیہونی فوج میں گولانی بریگیڈ کے کمانڈر سے نقل کرتے ہوئے بھی لکھنا ہے کہ ہم اس جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک صرف اپنے بریگیڈ کے ہی (کم از کم) 127 فوجیوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔ صہیونی فوجی کمانڈر نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ان شدید فوجی کارروائیوں کے وسیع حجم کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جن میں گولانی بریگیڈ نے جنگ کے آغاز سے ہی حصہ لینا شروع کر دیا تھا۔ اسرائیلی فوجی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں گولانی یونٹ کے لئے نفسیاتی اور آپریشنل، دونوں میدانوں میں ایک "بڑا چیلنج" ہیں کیونکہ صیہونیوں کو اس شدت سے پہنچنے والے جانی نقصان کا کوئی اندازہ نہ تھا!