Al Qamar Online:
2025-04-25@03:12:18 GMT

کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

کے۔ الیکٹرک کوEPIC 2025 کیلئے250 سے زائد درخواستیں موصول

کے۔الیکٹرک نے اپنے ”انرجی پروگریس اینڈ انوویشن چیلنج 2025“ (EPIC) کے لیے درخواستوں کا عمل باضابطہ طور پر مکمل کر لیا ہے، جسے ملک بھر سے تعلیمی اداروں، کاروباری افراد، محققین اور اسٹارٹ اَپس کی جانب سے بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔ آخری تاریخ تک 250 سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، جو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں جدت، تخلیق اور مقامی حل کے بڑھتے ہوئے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔
ای پی آئی سی 2025 کا آغاز مارچ میں ہوا تھا، جسے کے۔ الیکٹرک کے کامیاب 7/11+ انوویشن چیلنج کو کامیابی کی بنیاد بناتے ہوئے پیش کیا گیا۔اس چیلنج کا مقصد توانائی کے شعبے کے اہم مسائل کو حل کرنے کے لیے شرکاء کو جدید اور تخلیقی حل تجویز کرنے کی دعوت دینا ہے۔ ہ موضوعات دیے گئے.

موصول ہونے والی تجاویز نے متعدد اہم شعبوں کا احاطہ کیا، جن میں پاور یوٹیلیٹی کے لیے ’ریئل ٹائم فلیٹ ٹریکنگ اور وزِیبلیٹی‘، ’توانائی چوری کی پیشگی اطلاع‘، ’مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے طلب کی خودکار پیش گوئی‘، ’بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (BESS) کا استعمال قابلِ تجدید توانائی کے بڑھتے ہوئے انضمام کے ساتھ سسٹم کی ڈائنامکس کو مؤثر انداز میں مانیٹرنگ کے لیے‘، ’ٹرانسفارمرز کی ممکنہ خرابی کی پیش گوئی‘، ’پی وی اثرات کا تجزیہ‘، ’ٹرانسمیشن لائنز کی اسمارٹ مانیٹرنگ‘،’گرڈ کی اعتمادیت میں اضافہ‘، ’زیرِزمین ایم وی کیبلز کی صحت کی درجہ بندی‘، ’ٹیمپر پروف پی ایم ٹی بیسڈ لوڈشیڈنگ سلوشن‘ اور’اوپن انوویشن: توانائی کے شعبے میں انقلابی تبدیلی کی بنیاد‘ جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔

کے۔الیکٹرک کے سی ای اومونس علوی نے کہا کہEPIC 2025کو ملنے والی غیرمعمولی پذیرائی پاکستان کے موجدین اور تخلیق کاروں کی توانائی کے شعبے میں انقلاب لانے کی بھرپور صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کررہے ہیں جو نئے اور انقلابی خیالات کو فروغ دیتا ہے۔ ہم شرکاء کے ساتھ مل کر ایسے موثر اور جدید حل تخلیق کرنا چاہتے ہیں جو نہ صرف توانائی کے شعبے کو مستحکم کرے بلکہ ہمارے معاشرتی فلاحی و بہبود کے اہداف کو بھی پورا کرے۔ اس طرح ہمارے ملک میں موجود بے پناہ صلاحیت کو بھی اجاگر کیا جاسکتا ہے۔

کے۔ الیکٹرک کی چیف ڈسٹری بیوشن اینڈ مارکومز آفیسر سعدیہ دادا نے کہا کہEPIC صرف ایک مقابلہ نہیں، بلکہ یہ توانائی کے شعبے کو زیادہ مؤثر، پائیدار اور سب کو ساتھ لے کر چلنے والے نظام میں ڈھالنے کی ایک تحریک ہے۔ ہمیں جو تجاویز موصول ہوئی ہیں، ان کا معیار اور تنوع اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے موجدین اور محققین نہ صرف وژن رکھتے ہیں بلکہ اس وژن کو حقیقت میں بدلنے کا جذبہ بھی رکھتے ہیں۔ اب ہم اگلے مرحلے میں جانچ پڑتال کے بعد شراکت داری کے آغاز کے حوالے سے پُرجوش ہیں۔

ای پی آئی سی 2025کا اگلا مرحلہ سخت جانچ کے عمل پر مبنی ہوگا، جس میں تمام موصول تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ شارٹ لسٹ کیے گئے شرکاء کو رہنمائی سیشنز کے لیے مدعو کیا جائے گا، جہاں وہ ماہرین کے پینل کے سامنے اپنی تجاویز پیش کریں گے۔ سرفہرست تین فائنلسٹ کو مجموعی طور پر تقریباً 30 لاکھ روپے کے نقد انعامات دیے جائیں گے، اور انہیں کے۔الیکٹرک کے ساتھ B2B کنٹریکٹ کا موقع بھی ملے گا تاکہ وہ اپنے تجویز کردہ منصوبوں کو عملی جامہ پہنا سکیں۔

اشتہار

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: توانائی کے شعبے کے لیے

پڑھیں:

آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز امریکا میں پاکستانی سفارت خانہ میں عالمی مالیاتی اداروں اور امریکی کارپوریٹ لیڈرز سے اہم ملاقات میں کیا۔

وزیر خزانہ نے انہیں ملک میں کلی معیشت کے استحکام اور حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں میں اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے دستیاب مواقع اور حکومت کی جانب سے سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے کہا کہ نجی شعبہ معیشت کا انجن ہے ، ملکی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں نجی شعبے کا کردار اہمیت کا حامل ہے، نجی شعبے کو اس ضمن میں فعال کردار ادا کرناچاہیے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان کے لئے وجودی خطرات ہیں ، آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا کہ 250 ملین کی ایک بڑی مارکیٹ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان وسطی ایشیا، چین، مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک کے حوالے گیٹ وے کا کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کو ملک کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ، معدنیات اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ اس موقع پر جاز سی ای او عامر ابراہیم نے حکومتی معاشی پالیسیوں اور معیشت کی استعداد پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ ملاقات کے دوران معروف امریکی کمپنی فلپ مورس کی جانب سے ملک میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا عندیہ دیاگیا ۔

جنوبی ایشیا کے لئے عالمی بینک کے علاقائی نائب صدر مارٹن ریزر نے معاشی استحکام کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی تعریف کی اور اس حوالے سے پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے لئے چالیس ارب کا دس سالہ پروگرام عالمی بنک کی جانب سے ملک سے وابستگی کے عزم کا عکاس ہے۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آئی ایم ایف بہادر بیجانی نے حکومت کی معاشی پالیسیوں اور اصلاحاتی عمل کی تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

  • 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
  • مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک
  • توانائی نفسیات کیا ہے؟
  • آبادی میں اضافہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے نجی شعبے کے تعاون کی ضرورت ہے،محمد اورنگزیب
  • پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟
  • سعودی عرب: سیاحت کے شعبے میں 41 پیشوں کو مقامی بنانے کا فیصلہ