جب عامر خان کو تھپڑ مارنے پر 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
عامر خان کو تھپڑ مارنے والے کو 1 لاکھ روپے انعام دینے کے اعلان پر اداکار کا کیسا ردعمل تھا؟ راہول بھٹ نے بڑا انکشاف کر دیا۔
بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکشنسٹ عامر خان ناصرف اپنے فن میں کمال رکھتے ہیں بلکہ دباؤ کی حالت میں بھی جس بردباری اور استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں، وہ بہت کم شخصیات میں دیکھنے کو ملتا ہے۔
حال ہی میں معروف فٹنس ٹرینر راہول بھٹ نے انکشاف کیا ہے کہ فلم دنگل کی شوٹنگ کے دوران جب عامر خان ایک تنازع کی زد میں آئے، تو ان کے سر پر تھپڑ مارنے پر 1 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا، مگر اس کے باوجود عامر نے نا صرف اپنا سکون برقرار رکھا بلکہ اپنی فٹنس روٹین اور ڈائٹ بھی جاری رکھی۔
فلم دنگل کے لیے عامر خان کو دو الگ روپ اپنانے پڑے، ایک موٹے عمر رسیدہ پہلوان کا اور دوسرا جوان فٹ ریسلر کا۔
راہول بھٹ جنہوں نے عامر کو فٹنس کے لیے ٹرین کیا، انہوں نے بتایا کہ عامر بہت پرعزم اور باصلاحیت انسان ہیں، وہ صبح سوا 4 بجے جم پہنچ جاتے تھے اور کبھی کبھی مجھ سے پہلے وہاں موجود ہوتے تھے۔
راہول نے انٹرویو میں بتایا کہ جب ہم لدھیانہ میں شوٹنگ کر رہے تھے تو عامر نے ایک بیان دیا تھا کہ میں ہندوستان میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتا ہوں، اس بیان کے بعد ایک بڑا ہنگامہ کھڑا ہو گیا، ہوٹل کے باہر مظاہرین جمع ہو گئے اور کسی کی جانب سے عامر خان کو تھپڑ مارنے پر 1 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان بھی ہوا۔
اس کے علاوہ ایک ایسی ویب سائٹ بھی لانچ کی گئی تھی جس میں آن لائن عامر خان کو تھپڑ مارنے کا آپشن موجود تھا اور 70 لاکھ لوگوں نے عامر خان کو آن لائن تھپڑ جڑ دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے میں عامر خان نے جس ٹھنڈے دماغ کا مظاہرہ کیا وہ مجھے آج بھی یاد ہے، وہ بالکل پرسکون تھے، عامر نے کہا کہ یہ سب 2 دن کی بات ہے، گزر جائے گا، میں پہلے بھی یہ سب دیکھ چکا ہوں۔
راہول کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں کوئی بھی انسان دباؤ میں آ کر اپنی ڈائٹ توڑ دیتا ہے، لیکن عامر نے نہ کچھ غلط کھایا، نہ سگریٹ پی، نہ شراب، وہ فوکسڈ تھے۔
راہول نے یہ بھی بتایا کہ عامر کو ہائی پروٹین ڈائٹ پر تحفظات تھے کیونکہ وہ گردوں کے مسائل کے بارے میں محتاط تھے، لیکن جب انہیں قائل کیا گیا تو وہ پابندی سے اس پر عمل کرتے رہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عامر خان کو تھپڑ مارنے لاکھ روپے
پڑھیں:
محمد عامر کا پی ایس ایل اور آئی پی ایل میں شرکت پر فیصلہ
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی اور بھارتی کرکٹ لیگز میں شرکت کے حوالے سے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے محمد عامر نے ایک ٹی وی پروگرام میں سوال کیا گیا کہ اگر پی ایس ایل اور آئی پی ایل کے شیڈول میں ٹکراؤ ہو تو وہ کس لیگ کا انتخاب کریں گے۔ اس پر انہوں نے بغیر کسی لگی لپٹی کے کہا کہ اگر مجھے دونوں میں سے کسی ایک میں شرکت کا موقع ملا تو میں آئی پی ایل کو ترجیح دوں گا اور اس بات کا کھلے عام اظہار کرتا ہوں محمد عامر نے مزید کہا کہ اگر انہیں ایسا موقع نہیں ملتا تو پھر وہ پی ایس ایل میں حصہ لیں گے۔ ان کے مطابق آئندہ برس بھارتی کرکٹ لیگ میں حصہ لینے کا موقع مل سکتا ہے، اور اگر ایسا ہوا تو اس میں کوئی برائی نہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ آئندہ برس دونوں لیگز ایک ہی وقت پر ہوں گی، اس مرتبہ چیمپیئنز ٹرافی کے باعث شیڈول میں ٹکراؤ آیا محمد عامر نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر انہیں پہلے پی ایس ایل میں منتخب کر لیا گیا تو وہ دستبردار نہیں ہو سکیں گے اس صورت میں انہیں ٹورنامنٹ میں شرکت پر پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے محمد عامر نے یہ بھی یاد دلایا کہ وہ اس وقت برطانوی شہریت کے حامل ہیں اور اس کے باوجود ان کا کرکٹ کی دنیا میں بڑا مقام ہے