آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ پہلگام واقعہ پر پاکستان کو موردالزام ٹھہرانا افسوسناک ہے،بھارت کے پاس کوئی وجہ نہیں پہلگام واقعہ کو پاکستان کے ساتھ جوڑا گیا، بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، معاہدے میں لکھا ہے کہ اس کو ختم کرنا ہے تو اتفاق رائے سے ہوگا،ان کاکہناتھا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا،کل ہم نے واہگہ بارڈر بند کردیا،اٹاری بارڈر بند کرنے پر پاکستان نے جوابی طور پر واہگہ بارڈر کو بند کیا، پاکستانی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی ہے،ہم نے بھارت کے ساتھ تمام تجارت معطل کردی ہے،بھارتی ہائی کمیشن میں موجود دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے،بھارتی شہریوں کو 30اپریل تک پاکستان سے واپس جانا ہوگا، بھارتی ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کم کرکے 30کردی،سارک سکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیئے، ویزا معطلی کے فیصلے کا اطلاق سکھ یاتریوں پر نہیں ہوگا۔
پاک بھارت جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق
نائب وزیراعظم نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے 24کروڑ عوام کی لائف لائن ہے،کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے،ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، بہتر ہے بھارت ایسی کوئی غلطی نہ کرے،کسی نے ایڈونچر کا سوچا تو جواب اسی طرح ملے گا جیسے ماضی میں دیا گیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ہے بھارت
پڑھیں:
گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت، واٹر کارپوریشن کے وکیل نے تحریری جواب جمع کرادیا۔سندھ ہائیکورٹ میں گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جہاں واٹر کارپوریشن کا کہنا تھا کہ گلشن جمال کا علاقہ واٹر کارپوریشن کی نہیں بلکہ کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کی حدود میں آتا ہے، درخواست گزار محتسب اعلیٰ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ حکومت کالعدم قرار دے چکی ہے، کنٹونمنٹ کے وکیل محمد عاصم نے وکالت نامہ جمع کرادیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر کنٹونمنٹ بورڈ فیصل سے 26 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا،درخواست جماعت اسلامی کے امیر ضلع شرقی نعیم اختر کی طرف سے دائر کی گئی ہے جس میں کہاگیا کہ واٹر کارپوریشن حکام نے تاحال جواب جمع نہیں کرایا ہے،علاقے میں پانی نہ آنے کی وجہ سے رہائشی ٹینکر سروس کو ہر ماہ ہزاروں روپے دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہیں ، گلشن جمال کے رہائشی افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں اور پھر بھی ان لوگوں کو پانی نہیں ملتا، علاقہ مکین کئی سال سے پانی نا آنے کی وجہ سے شدید مشکلات سے دو چار ہیں ، متعلقہ حکام کو علاقے میں نئی پانی کی لائن بچھانے کا حکم دیا جائے، درخواست میں واٹر کارپوریشن ، فیصل کنٹونمنٹ، سندھ حکومت اور دیگر کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔