امریکا میں 2 بچوں کی ماں نے اپنی جان بچانے کا کریڈٹ چیٹ جی پی ٹی کو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہےکہ مصنوعی ذہانت کے چیٹ بوٹ نے ان کی تشویسناک طبعی حالت کی نشاندہی کی جو کینسر کا باعث بن سکتی تھی، خاص طور پر اس وقت جب ڈاکٹر مرض کی تشخیص سے قاصر تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، شمالی کیرولائنا کی رہائشی 40 سالہ لورین بینن نے پہلی بار فروری 2024 میں دیکھا کہ انہیں صبح اور شام اپنی انگلیاں موڑنے میں پریشانی ہو رہی تھی، 4 ماہ کے بعد ڈاکٹروں نے لورین کو جوڑوں کا درد کی بیماری یعنی گٹھیا تشخیص کیا، تاہم اس کے ٹیسٹ منفی آئے۔

یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے کس طرح جان لیوا مرض کی نشاندہی کرکے ایک شخص کی جان بچائی؟

مارکیٹنگ کمپنی کی مالک لورین بینن پھر پیٹ میں دردناک درد کا سامنا کرنے لگیں اور صرف ایک ماہ میں ان کا وزن 14 پاؤنڈ کم ہو گیا، جس کا الزام ڈاکٹروں نے ایسڈ ریفلکس کو قرار دیا، اس موقع پر اپنی علامات کی وجہ جاننے کے لیے بیتاب، لورین بینن نے چیٹ جی پی ٹی سے رجوع کیا۔

اوپن اے آئی کے تیارکردہ مصنوعی ذہانت کے اس چیٹ بوٹ نے بینن کو بتایا کہ اسے ہاشموٹو کی بیماری ہو سکتی ہے، یہ ایک خود کار قوت مدافعت کی حالت ہے جس میں جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے تھائرائیڈ غدود پر حملہ کرتا ہے، جس کی وجہ سے سوجن ہو جاتی ہے اور آخرکار تھائیرائیڈ غیر فعال ہوجاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے نئی سہولت متعارف کرادی

اپنے ڈاکٹر کے تحفظات کے باوجود، لورین بینن نے ستمبر 2024 میں اس حالت کے لیے ٹیسٹ کروانے پر اصرار کیا اور یہ جان کر حیران رہ گئیں کہ اپنے خاندان کی میڈیکل ہسٹری کے برعکس چیٹ جی پی ٹی درست تھا۔

انہوں نے ڈاکٹروں کو اس کے تھائرائڈ کا الٹراساؤنڈ کرنے پر مجبور کیا، جب انہوں نے اس کی گردن میں دو چھوٹے گانٹھوں کو دریافت کیا جن کی اکتوبر 2024 میں کینسر کی تصدیق ہوئی تھی۔

لورین بینن نے دعویٰ کیا کہ وہ کبھی بھی چیٹ جی پی ٹی کی مدد کے بغیر چھپے ہوئے کینسر کو نہیں ڈھونڈ پاتی، یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی جان بچانے میں مدد کا سہرا مصنوعی ذہانت  کے اس ماڈل کو دیتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تشخیص تھائیرائیڈ جوڑوں کا درد چیٹ جی پی ٹی کیرولائنا کینسر گٹھیا مصنوعی ذہانت میڈیکل ہسٹری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تھائیرائیڈ جوڑوں کا درد چیٹ جی پی ٹی کیرولائنا کینسر مصنوعی ذہانت میڈیکل ہسٹری لورین بینن نے مصنوعی ذہانت چیٹ جی پی ٹی کے لیے

پڑھیں:

زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سائنس کی دنیا میں ایک اور سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔ سیارہ زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائیٹن کی فضا میں ایسی غیر معمولی حرکات و سکنات دریافت ہوئی ہیں، جنہوں نے ماہرین فلکیات اور فزکس دانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹی آف بریسٹول کے سائنسدانوں نے nناسا کے مشہور کیسینی مشن سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تفصیلی تجزیہ کرنے کے بعد یہ چونکا دینے والی تفصیلات پیش کی ہیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ٹائیٹن کی گھنی فضا اپنی سطح کے ساتھ مطابقت سے نہیں گھومتی، جیسا کہ زمین یا دیگر چاندوں کے ساتھ ہوتا ہے، بلکہ گیرو سکوپ کی مانند ہلتی، جھولتی اور متزلزل ہوتی ہے۔ اس غیرمعمولی حرکت کو ماہرین نے “gyroscopic wobble” کا نام دیا ہے۔ یہ مظہر زمین پر سائیکل کے پہیے یا گھومتے ہوئے لٹو سے مشابہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق ٹائیٹن کی فضا اپنے محور کے ساتھ گھومنے کے بجائے زحل کے مدار کے لحاظ سے گردش کرتی ہے اور اس میں زاویاتی تغیرات اس کے طویل موسمی چکر کے مطابق سامنے آتے ہیں، جو تقریباً 30 زمینی سالوں پر محیط ہوتا ہے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان موسمی تبدیلیوں کے باوجود فضا کا عمومی رخ مسلسل ایک ہی جیسا رہتا ہے، جو سائنسدانوں کے لیے ایک حیران کن مظہر ہے۔

یونیورسٹی آف بریسٹول کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ دریافت مستقبل میں ناسا کے مجوزہ مشن ’’ڈریگن فلائی‘‘کے لیے بھی نہایت اہم ہے۔ یہ مشن ایک روبوٹک ہیلی کاپٹر کے ذریعے 2028ء  میں زمین سے روانہ ہوگا اور 2034ء  میں ٹائیٹن پر پہنچے گا۔ مشن کا بنیادی مقصد ٹائیٹن کی سطح، فضا اور وہاں موجود کیمیائی اجزا کا مطالعہ کرنا ہے تاکہ اس چاند پر ممکنہ زندگی کے امکانات کو پرکھا جا سکے۔

ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ٹائیٹن کی فضا کی ان غیر معمولی حرکات کو پیشگی درست طور پر سمجھا نہ گیا، تو ڈریگن فلائی کی لینڈنگ، سمت کی درستگی اور پرواز کی حرکات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹائیٹن نظام شمسی کا واحد چاند ہے جس کی زمین جیسی گنجان فضا ہے اور اس کی سطح پر میتھین و ایتھین کی جھیلیں اور بارشیں بھی موجود ہیں، جو اسے ہمارے نظام شمسی کے دیگر چاندوں سے منفرد بناتی ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف ٹائیٹن کی فضا کے بارے میں انسانی علم میں اضافے کا باعث بنی ہے، بلکہ یہ دیگر شمسی اجسام کی فزکس کو سمجھنے کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف
  • چند دنوں میں 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے زندگی کی بازی ہار گئے، رپورٹ
  • ملائیشیا: یونیورسٹی بس حادثہ، 15 طالبعلم زندگی کی بازی ہار گئے
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • مریخ کی کھوج۔۔۔۔
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • تم ہمارے جیسے کیسے ہو سکتے ہو؟
  • انکار کیوں کیا؟