رجب بٹ پاکستان واپسی کےلیے کس بات کے منتظر ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اپنے متنازع اقدامات اور دھمکیاں ملنے کے بعد پاکستان چھوڑ جانے والے معروف یوٹیوبر رجب بٹ وطن واپسی کے ارادے کے ساتھ ایک مرتبہ پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔
بیرون ملک مقیم رجب بٹ نے حالیہ دنوں یوٹیوبر نادر علی کی پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران اپنی موجودہ صورتحال اور واپسی کے امکانات پر کھل کر بات کی۔
رجب بٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت دبئی سے قطر اور پھر لندن جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جہاں ان کے اہلِ خانہ اور قریبی دوست بھی پہنچیں گے۔ تاہم ان کی پاکستان واپسی اب بھی ایک خاص اجازت کی منتظر ہے۔ ان کے بقول، ’’انشاءاللہ آؤں گا، کیوں نہیں آؤں گا، میرا ملک ہے، میں ضرور واپس آؤں گا، لیکن کچھ ہائی کمانڈز کی جانب سے اجازت آئے گی تو فوراً واپسی ہوگی۔‘‘
اس گفتگو کے دوران انہوں نے ان الزامات کا بھی ذکر کیا جن کے باعث وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ ان پر مبینہ طور پر توہینِ مذہب کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جنہیں وہ واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ’’میں نے ایسا کچھ نہیں کیا، سب جانتے ہیں کہ میں نہ ایسا کر سکتا ہوں، نہ سوچ سکتا ہوں۔ میرا تعلق ایک مومن گھرانے سے ہے، اور ایسا گمان بھی میرے لیے ناممکن ہے۔‘‘
رجب بٹ نے یہ بھی کہا کہ اگر ان کے الفاظ یا اندازِ بیان سے کسی مسلمان کی دل آزاری ہوئی ہو تو وہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا، ’’میں نے اللہ کے گھر بیٹھ کر معذرت کی ہے، اور یہاں بھی کر رہا ہوں۔ یہ معذرت اس لیے نہیں کہ مجھے واپس آنے دیا جائے، اگر میں مجرم ہوا تو سزا دی جائے، بے گناہ ہوا تو بری کردیا جائے، لیکن اگر کسی کا دل دُکھا ہے تو میں نادم ہوں۔‘‘
یوٹیوبر کے مطابق، واپسی کا دروازہ صرف ایک چیز سے مشروط ہے: اعلیٰ سطح سے منظوری۔ جب یہ منظوری ملے گی، تو رجب بٹ ایک بار پھر پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھنے کو تیار ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
باجوڑ آپریشن، چار گاؤں کلیئر ہونے کے بعد مکینوں کو واپسی کی اجازت
خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کی انتظامیہ نے آپریشن مکمل ہونے کے بعد مزید چار گاؤں کے مکینوں کو گھر واپسی کی اجازت دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں باجوڑ میں آپریشن سے متاثرہ مزید 4 گاؤں کے لوگوں کو واپسی کی اجازت مل گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ باجوڑ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سیکیورٹی فورسز نے تحصیل ماموند کے مزید 4 گاؤں کو مکمل طور پر کلیئر کردیا ہے جس کے بعد ان علاقوں میں حالات معمول پر آ گئے ہیں اور ریاست کی مکمل عملداری بحال ہو چکی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان علاقوں میں ڈمہ ڈولہ-1 واڑہ ماموند، ڈمہ ڈولہ-2 واڑہ مامون، انعام خورو چینہ گئی واڑہ ماموند، اور مٹو چینہ گئی شامل ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ درج بالا علاقوں کے باشندوں کے صبر و تحمل اور قربانیوں کو سراہتی ہے اور پرعزم ہے کہ تمام متاثرہ خاندانوں کی جلد، باعزت اور محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس ضمن میں مطلع کیا جاتا ہے کہ درج بالا علاقوں کے باشندے اپنے گھریلو سامان کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں اور پُرامن زندگی گزار سکتے ہیں۔ ریاست ان کو مکمل حفاظت اور معاونت فراہم کرے گی۔
انتظامیہ نے کہا کہ باقی علاقوں کے متاثرہ خاندانوں کی واپسی کا عمل مرحلہ وار اور منظم طریقے سے مکمل کیا جائے گا، جو متعلقہ علاقوں کی کلیئرنس سے مشروط ہوگا۔
ضلعی انتظامیہ تمام متاثرہ خاندانوں کی جلد، باعزت اور محفوظ واپسی کے لئے پُرعزم ہے۔اس کے علاوہ گنگ تحصیل سلارزئے اور شینکوٹ تحصیل خار کے باشندے، جوخودساختہ طور پر اپنے علاقوں سے منتقل ہوئے تھے، کو بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ بھی اپنے علاقوں کو واپس آجائیں۔