ملیریا کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
ملیریا کا عالمی دن بین الاقوامی سطح پر عملی اقدامات، ملیریا کے خاتمے اور قابل علاج بیماری کے خلاف جنگ میں آخری حد تک جانے کے عزم کی تجدید کا ایک دن ہے۔ اس سال کا تھیم - "ملیریا کو ختم کرنا ہے، سرمایہ کاری سے اور مزید کوششوں اور نئی تحریک سے " جس کا مقصد ملیریا کے خاتمے کی جانب پیش رفت کو تیز کرنے کے لیے عالمی پالیسی سے لے کر کمیونٹی ایکشن تک تمام سطحوں پر کوششوں کو از سر نو متحرک کرنا ہے۔ حکومت اور ملکی قیادت، ملیریا کے قومی پروگراموں، اور صحت کے نظام کی اصلاحات و حکمت عملی کے ذریعے، دور دراز علاقوں پہنچنے اور اسے ختم کرنے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے تیار ہے.                
      
				
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ملیریا کے
پڑھیں:
درانی کی سہیل آفریدی کی تعریف،شہباز شریف پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے سہیل آفریدی کی تعریف اور شہباز شریف پر نام لیے بغیر تنقید کردی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی طرف سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی دعوت مسترد کیے جانے پر سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی کا تبصرہ سامنے آیا ہے۔
صحافی فرخ شہباز وڑائچ کے پروگرام میں جب محمد علی درانی سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم بار بار ایک صوبے کے چیف ایگزیکٹو کو کہہ رہے ہوں کہ آئیں بیٹھتے ہیں، آئیں مل کر چلتے ہیں، اعلیٰ سطح کے اجلاس میں بلا رہے ہوں اور دوسری طرف ایک صاحب ہوں جو کہیں جی کہ میں عشقِ عمران میں مارا جائوں گا؟۔
اس پر سابق وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ سہیل آفریدی جینوئن وزیراعلیٰ ہے اور یہ اس کی ملاقات کےلیے کہتے ہیں ‘میں پوچھ کر بتائوں گا’،تو بھئی وہ اپنے اسٹیٹس کے لوگوں سے ملے گا کیوں کہ سہیل آفریدی پاور فل ہے۔
اس کے ووٹ کم نہیں ہوتے، اس کو ووٹ لینے کے لیے کسی کی ضرورت نہیں پڑتی، اس کو اپنی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کےلیے کسی کے پیچھے جانا نہیں پڑتا، اس کے بعد اتنے ہی ووٹوں سے اس کا سینیٹر بھی منتخب ہوجاتا ہے آپ کچھ نہیں بگاڑ پاتے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے انکشاف کیا تھا کہ میں اڈیالہ جیل گیا تو اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نے مجھے فون کیا، وزیراعظم نے مجھے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔
میں نے ان سے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات کے انتظامات کریں، جس پر انہوں نے جواب دیا میں میں پوچھ کر بتائوں گا، اسی طرح بعد میں جب وزیراعظم نے مجھے ملاقات کے لیے بلایا تو میں نے بھی ان سے کہا کہ میں اپنے قائد سے پوچھ کر بتائوں گا۔
 ویب ڈیسک 
Faiz alam babar