وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عالمی ہفتہ برائے ٹیکہ جات صحت مند پاکستان کی بنیاد پیدا کرتا ہے جس کا مقصد بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کے لیے ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین کی بروقت فراہمی کیلیے ہر ممکن اقدامات کر رھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 لاکھ بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ پولیو مہمات کے ذریعے ہم 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور پاکستان اب بھی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک بھر سے پولیو کے خاتمے اور بچوں کو مستقل معزوری سے بچانے کیلیے میں تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مصطفی کمال نے علمائے کرام، میڈیا، اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔ بچوں کا محفوظ مستقبل ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پولیو کے قطرے نہ پلانے سے معذوری کے ذمہ دار والدین: طاہر اشرفی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کا متفقہ فتویٰ ہے کہ پولیو کے قطرے بچوں کو پلانا ماں باپ کی ذمہ داری ہے اور جو ماں باپ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے اور اگر وہ بچے معذور ہو گئے تو اس کی ذمہ داری ماں باپ پر ہو گی۔ پولیو کے قطروں میں کوئی حرام اجزاء نہیں ہیں اور پولیو کے قطروں سے صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے لاہور میں علماء و مشائخ کنونشن سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے نہ پلانا جہالت ہے اور حکومت کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے قطرے نہ پلانا بھی اسی طرح ظلم ہے جس طرح ہم نے دو روز قبل بلوچستان میں ایک مرد اور عورت کا قتل دیکھا اور مقتولین کے والدین اس کو جائز قرار دے رہے ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کی طرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سوات کے مدرسے میں بچے پر تشدد کرنے والے مجرم کو سپیڈی ٹرائل کر کے 15 دن میں سزادی جائے۔