سوزوکی نے میزان بینک کے تعاون سے اپنی گاڑی کلٹس کی 5 سالہ قسطوں پر ادائیگی کی سہولت متعارف کرادی۔

سوزوکی کلٹس کئی سالوں سے پاکستان میں گاڑیوں کے خریداروں کیلئے سستی، قابل اعتماد اور ایندھن کی کارکردگی کی وجہ سے مقبول انتخاب رہی ہے۔یہ روزانہ آنے جانے اور خاندانی استعمال کیلئے ایک قابل اعتماد گاڑی بن گئی ہے۔ سوزوکی کلٹس کی فروخت سے متعلق اہم نکات میں سے ایک اس کی ایندھن کی کارکردگی ہے، جو اسے ایندھن کی بلند قیمتوں سے نمٹنے والے شہری باشندوں کیلئے ایک اکنامیکل انتخاب بناتی ہے۔

کار کا کمپیکٹ سائز اسے تنگ گلیوں اور مصروف ٹریفک کیلئے بھی مثالی بناتا ہے، جو پاکستان کے شہروں میں عام ہے۔کلٹس جدید خصوصیات سے لیس ہے، جیسا کہ ٹچ اسکرین انفوٹینمنٹ سسٹم، ایئر کنڈیشننگ اور جدید حفاظتی خصوصیات نے مسابقتی مقامی مارکیٹ میں اپنی مطابقت برقرار رکھنے میں مدد کی ہے۔

مزید برآں، سوزوکی ملک بھر میں ایک مضبوط بعد از فروخت سروس نیٹ ورک پیش کرتا ہے، جس سے کلٹس کی مانگ اور پسند میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔اس میں پروگریسو ٹیکنالوجی ہے جو جدید دنیا کیلئے موزوں ہے۔ یہ آٹو گیئر شفٹ سے بھی لیس ہے، ’’کے‘‘ سیریز انجن کی طاقت کے ساتھ ایرو ڈائنامکس کا بیرونی حصہ آپ کی ڈرائیو کو بالکل آسان بنا دیتا ہے۔

سوزوکی کلٹس VXR قیمت
سوزوکی کلٹس وی ایکس آر کا ایکس فیکٹری پرائز اپریل 2025ء تک 28 لاکھ 58 ہزار روپے ہے۔

سوزوکی کلٹس وی ایکس ایل قسط کا منصوبہ

میزان بینک پاکستان میں سوزوکی کلٹس وی ایکس ایل کیلئے 5 سالہ قسط کا منصوبہ پیش کرتا ہے، قسط کا منصوبہ 30 فیصد ڈاؤن پیمنٹ اور 15 فیصد بقایا قیمت کے ساتھ شمار کیا گیا ہے۔منصوبے کے تحت، خریدار پیشگی رقم کی مد میں 11 لاکھ 60 ہزار 500 روپے جمع کرائے گا جبکہ پانچ سال کیلئے ماہانہ 69 ہزار 537 روپے کی قسط ہوگی۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ماحول دوست توانائی کی طرف سفر سے واپسی ناممکن، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے حکومتوں پر نئے موسمیاتی منصوبے جلد از جلد پیش کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی کے ایسے مرحلے میں پہنچ گئی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں اور معدنی ایندھن کا دور اب اختتام پذیر ہے۔

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ماحول دوست توانائی کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قابل تجدید توانائی پر سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور شمسی و ہوائی توانائی کی قیمتیں معدنی ایندھن کو پیچھے چھوڑ رہی ہیں۔

Tweet URL

ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی کو روکا نہیں جا سکتا لیکن فی الوقت یہ تبدیلی نہ تو بہت تیزرفتار ہے اور نہ ہی اسے منصفانہ کہا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

حکومتوں کو چاہیے کہ وہ آئندہ سال برازیل میں ہونے والی اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی کانفرنس (کاپ 30) سے قبل اپنے موسمیاتی منصوبے پیش کریں۔

سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ گزشتہ سال ماحول دوست توانائی کے لیے 2 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جو اس عرصہ میں معدنی ایندھن پر ہونے والی سرمایہ کاری سے 800 ارب ڈالر زیادہ تھی۔

قابل تجدید توانائی کا انقلاب

انتونیو گوتیرش نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے عالمی ادارے (آئی آر ای این اے) کی فراہم کردہ معلومات سے اندازہ ہوتا ہے کہ اب شمسی توانائی کا حصول معدنی ایندھن سے حاصل ہونے والی توانائی کے مقابلے میں 41 فیصد سستا ہے۔

اسی طرح، ساحل سمندر کے قریب ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی معدنی ایندھن کی توانائی سے 53 فیصد سستی ہے۔

اس وقت دنیا بھر میں قابل تجدید توانائی کے حصول کی استعداد معدنی ایندھن کی توانائی کے برابر ہے اور گزشتہ سال تقریباً تمام تر نئی توانائی قابل تجدید ذرائع سے حاصل ہوئی جبکہ ہر براعظم نے معدنی ایندھن کے مقابلے میں کہیں زیادہ قابل تجدید توانائی کو اپنے نظام کا حصہ بنایا۔

ناقابل واپسی پیش رفت

سیکرٹری جنرل نے واضح کیا کہ ماحول دوست توانائی اب وعدہ نہیں رہا بلکہ اس نے حقیقت کا روپ دھار لیا ہے۔ اب کوئی حکومت، کوئی صنعت اور کوئی خاص مفاد اسے روک نہیں سکتا۔ یقیناً معدنی ایندھن کا ادارہ اپنی کوشش کرے گا لیکن انہیں ناکامی ہو گی کیونکہ قابل تجدید توانائی کا شعبہ جس قدر ترقی کر چکا ہے وہاں سے واپسی نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران صاف توانائی میں خرچ ہونے والے ہر پانچ ڈالر میں سے صرف ایک ڈالر چین کے علاوہ ابھرتی اور ترقی پذیر معیشتوں کو ملا۔ 1.5 ڈگری کے ہدف کو قابل رسائی رکھنے اور دنیا بھر میں تمام لوگوں کی توانائی تک پہنچ کو یقینی بنانے کے لیے 2030 تک یہ مالی معاونت پانچ گنا سے زیادہ بڑھانا ہو گی۔

انتونیو گوتیرش نے دنیا بھر کی حکومتوں سے کہا کہ وہ آئندہ چند ماہ میں اپنے قومی موسمیاتی منصوبے پیش کریں اور جی 20 ممالک عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری کی حد میں رکھنے سے متعلق اپنے نئے منصوبے ستمبر میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں جمع کروائیں۔

UN Photo/Mark Garten چھ ضروری اقدامات

سیکرٹری جنرل نے معدنی ایندھن پر انحصار کے جغرافیائی سیاسی خدشات کے بارے میں بھی بات کی اور یوکرین پر روس کا حملہ ہونے کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ معدنی ایندھن آج توانائی کے تحفظ کو لاحق سب سے بڑا خطرہ ہے۔

اس کے بجائے، سورج کی روشنی کی قیمت نہیں بڑھ سکتی اور ہوا پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔ قابل تجدید توانائی کا مطلب توانائی کا حقیقی تحفظ ہے۔

انہوں نے قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی کی رفتار تیز کرنے کے لیے چھ اہم اقدامات کی اہمیت کو واضح کیا۔ ان میں پرعزم قومی موسمیاتی منصوبے، جدید گرڈ اور توانائی جمع کرنے کی صلاحیت، بجلی کی بڑھتی طلب کو پائیدار طریقے سے پورا کرنا، کارکنوں اور مقامی لوگوں کی قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ منتقلی، ماحول دوست توانائی کی ٹیکنالوجی کی ترسیل کے نظام کو وسعت دینے کے لیے تجارتی اصلاحات اور نئی منڈیوں کے لیے مالی وسائل کی دستیابی شامل ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات لانے، کثیرفریقی ترقیاتی بینکوں کو مضبوط بنانے، ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں سہولت دینے اور موسمیاتی اقدامات کے عوض قرض معاف کرنے جیسے اقدامات کے لیے بھی زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
  • الیکٹرک گاڑیوں،موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے سکیم متعارف کر انے کا فیصلہ
  • پاکستان سے امریکا جانے والوں کیلئے خوشخبری
  • الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
  • سوزوکی نے موٹرسائیکلوں کے 2 نئے ماڈلز متعارف کرادئیے
  • ماحول دوست توانائی کی طرف سفر سے واپسی ناممکن، یو این چیف
  • اسلام آباد میں داخلے کیلئے ایم ٹیگ لازمی قرار; ڈیجیٹل پارکنگ اور کیش لیس سسٹم متعارف کروانے کا فیصلہ
  •   استعمال شدہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اہم خبر
  • سندھ بھر کے کالجوں میں نئے تعلیمی سال کیلئے داخلوں کا مرحلہ مکمل