UrduPoint:
2025-07-25@09:42:11 GMT

بلوچستان میں مارگٹ اور قلات میں بم دھماکے، سات افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT

بلوچستان میں مارگٹ اور قلات میں بم دھماکے، سات افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) پاکستانی صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس شہر سے تقریباﹰ 30 کلومیٹر (19 میل) دور مارگٹ چوکی نامی علاقے میں ایک سڑک کے کنارے نصب کردہ دیسی ساخت کا ایک بم پھٹنے سے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے چار پیراملٹری اہلکار اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کی گاڑی جمعہ 25 اپریل کے روز وہاں سے گزر رہی تھی۔

ماہ رنگ بلوچ، پاکستان میں نسلی اقلیت کے لیے مزاحمت کا ایک چہرہ

بلوچستان میں گزشتہ کئی مہینوں سے قوم پسند علیحدگی پسندوں کی مسلح کارروائیاں کافی زیادہ ہو چکی ہیں اور ملکی سکیورٹی دستے ان عسکریت پسندوں کے ہلاکت خیز حملوں کو روکنے اور ناکام بنانے کی مسلسل جدوجہد میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ کا کوئٹہ میں بیان

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کوئٹہ میں بتایا کہ مارگٹ چوکی میں پیراملٹری اہلکاروں کی ایک گاڑی کے ایک بم دھماکے کی زد میں آ جانے کے نتیجے میں چار نیم فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔

محسن نقوی نے کہا کہ ان سکیورٹی اہلکاروں کی ملک میں امن کے لیے قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

اسی دوران ایک دوسرے واقعے میں، بلوچستان ہی میں قلات کے علاقے میں سڑک کے کنارے نصب ایک بم پھٹنے سے تین افراد ہلاک ہو گئے، جو سب عام شہری تھے۔ یہ بم دھماکہ جمعرات کی شام ہوا۔

کیا نواز شریف مسئلہ بلوچستان کے حل کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں؟

قلات کی ضلعی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہلکار جمیل بلوچ نے بتایا کہ حکام کو یقین ہے کہ دہشت گردوں کی طرف سے سڑک کے کنارے نصب کردہ اس بم کا ہدف مختلف تھا، مگر ٹارگٹ عام شہریوں کی ایک گاڑی بن گئی۔

اس ضلعی اہلکار کی اس بیان سے مراد یہ تھی کہ قلات میں ہائی وے کے کنارے بم نصب کرنے والے دہشت گرد سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے مگر اس بم کے پھٹنے سے تین عام شہری مارے گئے۔

بلوچستان میں گزشتہ برس انتہائی ہلاکت خیز

پاکستان کے رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کی سرحدیں افغانستان اور ایران دونوں ہمسایہ ممالک سے ملتی ہیں۔

وہاں سرگرم کئی بلوچ علیحدگی پسند گروپ حالیہ کچھ عرصے سے اپنی خونریز کارروائیوں میں واضح اضافہ کر چکے ہیں۔

پاکستان میں حملے: مارچ گزشتہ ایک دہائی کا مہلک ترین مہینہ

یہ مسلح گروپ بلوچستان میں ریاست، اس کے سکیورٹی اداروں اور سکیورٹی اہلکاروں پرحملے اس لیے کرتے ہیں کہ ان کے بقول وفاق پاکستان اس صوبے میں قیمتی قدرتی وسائل کے ذ‌خائر کو اپنے فائدے کے لیے استحصالی انداز میں استعمال کرتا ہے اور بلوچ عوام کو ان کے حقوق نہیں دیے جا رہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کا پاکستان سے بلوچ کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ

اسلام آباد میں قائم سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق پچھلا سال گزشتہ تقریباﹰ ایک عشرے کے دوران پاکستان کے لیے سب سے ہلاکت خیز سال رہا تھا۔ 2024ء میں پاکستان میں سب سے زیادہ مسلح حملے افغانستان کے ساتھ ملک کی مغربی سرحد کے قریبی علاقوں میں کیے گئے۔

اس سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی نامی علیحدگی پسند گروپ کے عسکریت پسندوں نے سینکڑوں مسافروں والی ایک ریل گاڑی کو روک کر اپنے قبضے میں لے لیا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

اس واقعے میں درجنوں بلوچ علیحدگی پسند اور مسافر مارے گئے تھے، جن میں کئی ایسے سکیورٹی اہلکار بھی شامل تھے، جو ڈیوٹی پر نہیں تھے اور گھروں کو جا رہے تھے۔

ادارت: امتیاز احمد

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیورٹی اہلکار علیحدگی پسند بلوچستان میں کے کنارے کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان میں مسافر ٹرین پر دہشتگردوں کے حملے کی کوشش ناکام

سٹی42: بلوچستان میں فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نے ایک بار پھر ایک مسافر ٹرین بولان میل کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کوشش کی لیکن وہ  مساروں کو کوئی نقصان پہنچانے میں ناکام ہو گئے۔

آج جمعرات کے روز  بلوچستان کے ضلع سبی  میں  ڈنگرا کے قریب ریلوے ٹریک کے قریب دھماکہ  ہوا۔ اس دھماکے میں بولان میل بال بال بچ گئی۔

ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ سبی کے علاقہ ڈنگرا کے قریب آج ایک بار پھر فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے چھپ کر بزدلانہ وار کیا اور   بولان میل گزرنے کے بعد ریلوے ٹریک کے قریب دھماکہ ہوا ۔ اس دھماکے سے  بولان میل کی بوگی نمبر 7 کو جزوی نقصان پہنچا۔ 

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

اس دھماکے کے بعد پنجاب سے آنے والی جعفر ایکسپریس کو ڈیرہ مراد جمالی کے مقام پر روک دیا گیا ۔

ٹرینوں کی آمد و رفت معطل

سبی میں ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچنے کے واقعے کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے ، ۔

سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیا، ہے۔ ریلوے حکام  نے بتایا کہ  متاثرہ ٹریک کی مرمت کے لئے ریلوے کی ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ ہو گئی ہے۔

 نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد 

کلیرنس کے بعد ٹرینوں کو اپنی منزل پر روانہ کیا جائے گا۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں مسافر ٹرین پر دہشتگردوں کے حملے کی کوشش ناکام
  • سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
  • قلات سکیورٹ: فورسز کا آپریشن ، ھارتی حمایت یا فتہ 8دہشتگر دہلاک : بنون میں 2پولیس چوکیوں پر حملے ناکام 
  • قلات میں سینیٹائزیشن آپریشن کے دوران مزید 4 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشت گرد ہلاک
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں فتنۃ الہندوستان کے 8 دہشت گرد ہلاک
  • قلات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں فتنہ الہندوستان کے 8دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 8 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشتگرد ہلاک
  • قلات: سیکیورٹی فورسز نے مزید 4 دہشتگرد ہلاک کردیے، کل تعداد 8 ہوگئی