پاکستان دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے؛ جنگ میں نقصان ہمارا ہوگا؛ بھارتی جنرل کا مودی کو مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
سابق لیفٹیننٹ جنرل ایچ ایس پناگ نے کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے اور جنگ کی صورت میں دفاع کی بھرپور صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
اپنے ایک آرٹیکل میں بھارتی فوج کے سابق لیفٹیننٹ جنرل ایچ ایس پناگ نے مودی سرکار کو مشورہ دیا کہ پہلگام حملے کے بعد جنگ میں جلد بازی نہ کریں، نقصان بھارت کو ہی ہوگا۔
سابق لیفٹیننٹ جنرل ایچ ایس پناگ نےاس بات پر بھی زور دیا کہ مودی حکومت کو مکمل حکمت عملی سے کام لینا ہوگا۔
اپنے کالم میں انھوں نے اعتراف کیا کہ بھارت کے پاس پاکستان پر محفوظ طریقے سے حملہ کرنے کی کوئی برتر تکنیکی طاقت نہیں۔ چاہے وہ میزائل، ڈرونز یا بحری و فضائی طاقت ہو۔
انھوں نے خبردار کیا کہ عوامی جذبات اور نیو نیشنلزم سے لبریز فضا میں حکومت کو فوری انتقامی کارروائی سے گریز کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک 12 زخمی ہوگئے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
بھارت کی مودی حکومت نے ایک بار پھر سکھ برادری کو ان کے بنیادی مذہبی حق سے محروم کرتے ہوئے نومبر میں گرو نانک دیو جی کے پرکاش پورب پر پاکستان جانے والے یاتری جتھے کو سرحد پار کرنے سے روک دیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف دہرا معیار ظاہر کرتا ہے بلکہ سکھوں کے ساتھ دہائیوں سے جاری ریاستی ناانصافی کی ایک تازہ مثال بھی ہے۔
دہرا معیار اور مذہبی آزادی کی پامالیسکھ برادری کا مؤقف ہے کہ بھارت ہمیشہ ان کے جذبات کو کچلتا آیا ہے، کبھی 1984 کے فسادات میں قتل عام، کبھی پنجاب کے پانیوں پر بندش اور کبھی یاترا پر پابندیوں کی صورت میں۔ اب سیکیورٹی کے نام پر ننکانہ صاحب جانے سے روکنا مذہبی آزادی کی صریح خلاف ورزی ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارتی حکومت ڈالروں کے حصول کے لیے پاکستان کے خلاف کرکٹ کھیلنے پر تیار ہو جاتی ہے مگر جب بات سکھ یاتریوں کی ہو تو سرحدیں بند کر دی جاتی ہیں۔
سیاسی ردعملپنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے اس اقدام کو دہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر کرکٹ میچز ممکن ہیں تو یاترا کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری کے مقدس مواقع پر اس طرح کی رکاوٹیں بھارت کے جمہوری اور سیکولر دعوؤں کو جھوٹا ثابت کرتی ہیں۔
پاکستان کی فراخدلی اور سکھوں کی عقیدتپاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور کوریڈور کھول کر وہ سہولت فراہم کی جس کا خواب سکھ دہائیوں سے دیکھ رہے تھے۔ ہر سال ہزاروں سکھ پاکستان آ کر اپنے مقدس مقامات پر حاضری دیتے ہیں، جہاں انہیں مکمل عزت و احترام دیا جاتا ہے۔
بڑھتی بے چینی اور خالصتان تحریکماہرین کے مطابق بھارت کی پالیسیوں سے سکھ نوجوانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔ یہ اقدامات خالصتان تحریک کو مزید توانائی دے رہے ہیں اور سکھ نوجوانوں میں علیحدگی پسندی کے جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔
عالمی برادری کا کردار
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی حکومت کے ان امتیازی اقدامات کا سنجیدگی سے نوٹس لے اور سکھوں کے مذہبی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت پاکستان سکھ یاتری