کینالز ایشو پر احتجاج کرنے والے تمام لوگوں کے شکر گزار ہیں، سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ جنہوں نے اس اشیو پر احتجاج کیا، اپنی رائے کا بھرپور اظہار کیا اور پورے ملک کو یہ پیغام دیا کہ تمام تر سیاسی اختلافات اور ناراضگی باوجود بھی صوبہ سندھ کے لوگ سندھ کے مفادات کے نام پر ایک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میں سندھ کے ان تمام لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے کینالز کے ایشو پر احتجاج کیا، اپنی رائے کا بھرپور اظہار کیا اور پورے ملک کو یہ پیغام دیا کہ تمام تر سیاسی اختلافات اور ناراضگی باوجود بھی صوبہ سندھ کے لوگ سندھ کے مفادات کے نام پر ایک ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اس پر بھرپور آواز اٹھائی اور وفاقی حکومت پر یہ دباؤ ڈالا کہ وہ اس مسئلہ کا حل نکالے، سی سی آئی کو انشاءاللہ اس اجلاس میں سندھ حکومت اور سندھ کے عوام کا جو موقف ہے اس کو سامنے رکھتے ہوئے دریائے سندھ پر کینالز کے جو منصوبے ہیں ان کو روک دیا جائے گا۔ اپنے ایک ویڈیو پیغام میں صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور سندھ کے عوام کو اس متنازعہ منصوبے پر اقدامات پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے تمام شہریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ سندھ کے لئے ایک متنازعہ منصوبہ انڈس ریور سسٹم سے کینالز نکالنے کا اس کا خاتمہ ہوا ہے اور یہ معاملہ اب سی سی آئی میں پیش ہوگا، اس متنازعہ منصوبے پر سندھ حکومت اور عوام کو اس سے خدشہ تھا کہ اس سے سندھ کے حصہ کے پانی میں کمی ہوجائے گی، جس کے باعث ہماری زرعی معیشت اور شہریوں کے لئے پینے کا پانی بہت کمی آسکتی تھی اور سندھ کے عوام اس سے زیادہ متاثر ہوسکتے تھے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس متنازعہ منصوبے پر سندھ حکومت نے تمام فورمز پر آواز اٹھائی، ہم نے اس پر ایکنک میں اعتراض کیا، ارسا کی جانب سے جاری سرٹیفکیٹ کو سی سی آئی میں چیلنج کیا اور ارسا کے جاری سرٹیفکیٹ والا کیس گذشتہ 9 ماہ سے سی سی آئی میں پڑا ہوا تھا لیکن وفاقی حکومت سی سی آئی کا اجلاس طلب نہیں کررہی تھی۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ نے سندھ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے اس پر بھرپور آواز اٹھائی اور وفاقی حکومت پر یہ دباؤ ڈالا کہ وہ اس مسئلہ کا حل نکالے، جس کے نتیجہ میں گذشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اصولی طور پر یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ جب تک صوبوں کے مابین اتفاق نہیں ہوجاتا اس وقت تک دریائے سندھ سے کوئی نئی کینال نہیں نکالی جاسکتی اور اس سلسلے میں 2 مئی کو سی سی آئی کا اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ سی سی آئی کو انشاءاللہ اس اجلاس میں سندھ حکومت اور سندھ کے عوام کا جو موقف ہے اس کو سامنے رکھتے ہوئے دریائے سندھ پر کینالز کے جو منصوبے ہیں ان کو روک دیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سعید غنی نے کہا کہ اور سندھ کے عوام سندھ حکومت
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔