نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
نہروں کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس 2 مئی کو طلب کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق نوٹی فکیشن کے مطابق 2 مئی کو ہونے والے 52ویں سی سی آئی اجلاس کی وزیر اعظم شہباز شریف صدارت کریں گے۔
اجلاس میں شرکت کے لیے چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا، وفاقی سیکریٹریز اور چیف سیکریٹریز کو دعوت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ متنازع نہروں کے معاملے پر حکومت سندھ نے سی سی آئی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں فیصلہ ہونے تک کوئی نئی نہر نہیں بنے گی، طے کیا ہے کہ سی سی آئی اجلاس 2 مئی بروز جمعہ بلایا جارہا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 12 لاکھ ایکڑ ’بنجر زمین‘ کو سیراب کرنے کے لیے 6 نہریں تیار کرنے کے لیے شروع کیے گئے 3.
حکومت کی اہم اتحادی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی سمیت سندھ کی قوم پرست و دیگر سیاسی جماعتوں اور وکلا برادری نے 6 نہریں نکالنے کے خلاف مسلسل احتجاج جاری رکھا ہے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان
خلیج تعاون کونسل (جی سی سی ) کی مشترکہ دفاعی کونسل نے جمعرات کو ایک غیر معمولی اجلاس میں قطر پر اسرائیلی حملے کو “خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اجتماعی دفاعی اقدامات کرنے کی منظوری دے دی۔ دوحا پر اسرائیلی حملے کے بعد جی سی سی سربراہی اجلاس میں سیکورٹی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کیا گیا۔ خلیجی تعاون کونسل کے اعلامیہ کے مطابق جی سی سی ممالک نے مشترکہ فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اجلاس کے بعد جاری سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملے کی “سخت ترین الفاظ میں مذمت” کی جاتی ہے، جو ایک خطرناک اشتعال انگیزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خلیجی ممالک نے بیرون خطرات سے نمٹنے کے لیے اعلان کیا ہے کہ ایک ملک پر حملہ سب پر حملہ تصور ہو گا۔
قطر کی میزبانی میں ہونے والے دوحا اجلاس میں 6 خلیجی ممالک نے دفاعی میکانزم کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق خلیجی تعاون کونسل ممالک نے 6 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں مشترکہ ٹریننگ اور مشترکہ انٹیلی جنس شیئرنگ پر زور دیا گیا ہے۔
جی سی سی ممالک کے درمیان علاقائی دفاعی نظام کےلیے مشترکہ کوآرڈی نیشن پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ خلیجی سربراہی اجلاس کے فیصلے کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف اجتماعی پیغام قرار دیا گیا۔
جی سی سی ممالک نے واضح کیا کہ خطے میں کسی بھی جارحیت کا سخت جواب دیا جائے گا۔ کونسل کے فیصلے سے خطے میں اسرائیلی عزائم کیخلاف اجتماعی مزاحمت کا اعلان کیا گیا۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ قطر پر حملہ دراصل تمام جی سی سی ممالک پر حملہ ہے، اور دوحہ کی جانب سے اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کی گئی۔
اجلاس میں طے پایا کہ متحدہ عسکری کمان کے ذریعے انٹیلی جنس کے تبادلے کو مزید بہتر بنایا جائے گا، جی سی سی آپریشنز سینٹرز کے درمیان فضائی صورتحال کی براہِ راست معلومات شیئر کی جائیں گی، اور بیلسٹک میزائلز کے خلاف ابتدائی وارننگ سسٹم کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام پر کام تیز کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اجتماعی دفاعی منصوبوں کو آپریشنز اور ٹریننگ کمیٹی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے گا، تین ماہ کے اندر مشترکہ فضائی دفاعی اور آپریشنز سینٹرز کی مشقیں کرائی جائیں گی، جس کے بعد ایک لائیو فضائی مشترکہ مشق بھی کی جائے گی۔
وزراء نے زور دیا کہ خلیجی ممالک کی سلامتی ناقابل تقسیم ہے اور مشترکہ دفاعی معاہدے کے تحت تمام عسکری و انٹیلی جنس سطح پر تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ خطے کی حفاظت اور طاقتور دفاعی صلاحیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اجلاس قطر کے نائب وزیراعظم و وزیرِ مملکت برائے دفاعی امور شیخ سعود بن عبدالرحمن بن حسن آل ثانی کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں تمام چھ جی سی سی ممالک کے وزرائے دفاع اور اعلیٰ نمائندے، نیز جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدوئی شریک ہوئے۔