پاکستانی عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں: مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ — فائل فوٹو
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام بھارت کو منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے پہلگام میں پیش آئے واقعے اور اس پر بھارت کے رویے کی مذمت کی ہے۔
اُنہوں نے کہا ہے کہ بھارت کو بتا دیا ہے کہ پاکستان کے لوگ جارحیت کامنہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، پاکستان پر کوئی آنچ آئے گی تو عوام مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ پنجاب میں کینالوں پر کوئی کام شروع نہیں ہوا، جب تک ایکنک سے منظور نہ ہو نہریں نہیں بن سکتیں۔
سینیٹ میں پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں حالیہ واقعات پر قرارداد پیش کرنے کی تحریک منظور کرلی گئی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے لوگوں کے حقوق کی ضامن ہے، کچھ لوگوں نے پیپلز پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے، ہم نے جون میں پانی کی دستیابی کے جاری سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا۔
مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صدر زرداری کے پاس منصوبے کی منظوری کا اختیار ہی نہیں، نہر کے منصوبے کی گراؤنڈ بریکنگ کی گئی جو نہیں کرنی چاہیے تھی، ہم سوتے ہوئے بھی سندھ کے حقوق کے لیے غلط فیصلہ نہیں کر سکتے۔
اُنہوں نے کہا کہ کراچی میں 17 جنوری کو یہ مسئلہ شروع ہوا تھا جب نگراں حکومت تھی، پُر امن احتجاج ہر ایک حق ہے، احتجاج کرنے پر پہلے بھی کہا کہ لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ بھارت کو نے کہا
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
مراد علی شاہ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کیلئے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیر ضروری مہنگائی روکی جائے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کیلئے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے، جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026ء تک سہارا دینے کیلئے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے، جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجراء پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کیلئے پیش کی جائے۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کیلئے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔