وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، اور کل بھارت کو بھرپور جواب دیا گیا۔ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگائے جو افسوسناک اور ناقابل قبول ہیں۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور ملکی سلامتی پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کی منظوری کے بغیر کوئی نہر نہیں بن سکتی، اور جب تک ایکنک سے منظوری نہ ہو، نہریں تعمیر نہیں ہو سکتیں۔ ہم نے بارہا نشاندہی کی ہے کہ نہری منصوبے کی منظوری نہیں لی گئی، اور ارسا کا سرٹیفکیٹ بھی درست نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی کنال نہیں بنے گا، اور یہ منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں منسوخ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس فوری بلایا جائے، اور اب اجلاس کے لیے تمام ممبران کو نوٹس بھی جاری کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

انہوں نے کہا کہ سی سی آئی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مؤقف ایک ہی ہوگا کہ صوبوں کی مرضی کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جا سکتی۔ اجلاس میں ممکنہ طور پر 7 ممبران نئی نہر کے حق میں بولیں گے، لیکن پیپلز پارٹی صوبائی خودمختاری پر کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں۔

مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کے خلاف کسی سازش سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ جماعتیں حکومت گرانا چاہتی تھیں، لیکن اگر ہم ایسا کرتے تو نگران سیٹ اپ آجاتا، جو ملک کے لیے بہتر نہ ہوتا۔ ہم سوتے میں بھی سندھ کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں ہونے دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے جلسے میں واضح کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

صدر آصف علی زرداری کی مشاورت کو پریشان کن قرار دینے والوں کو جواب دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی منصوبہ منظور کرنے کا اختیار نہیں، اور سوشل میڈیا پر چلنے والی باتیں بے بنیاد ہیں کیونکہ ٹوئٹر وہ خود نہیں چلاتے بلکہ ان کا ملازم چلاتا ہے۔

انہوں نے سندھ میں احتجاج کرنے والوں سے اپیل کی کہ لوگوں کو تکلیف میں نہ ڈالیں اور ملکی مفاد میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جب تک ملک میں جمہوریت ہے، عوام پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے رہیں گے، کیونکہ یہ جماعت نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان کے حقوق کی ضامن ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصف زرداری بھارت پہلگام زرداری سندھ کینال سید مراد علی شاہ کراچی وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارت پہلگام سندھ کینال سید مراد علی شاہ کراچی وزیراعلی سندھ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اس وقت پارٹی اور وفاقی حکومت یا فوجی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام دوسرا رخ میں گفتگو کرتے ہوئے گوہر علی خان نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ سیاسی مسائل کا حل سیاسی انداز میں تلاش نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: موجودہ آرمی چیف کے دور میں عمران خان کی رہائی ممکن ہے، بیرسٹر گوہر علی خان

انہوں نے بتایا کہ جب مارچ 2024 میں پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کا مینڈیٹ چُرایا گیا ہے، تو پارٹی بانی عمران خان نے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی، مگر جب بات چیت آگے نہ بڑھی تو کہا گیا کہ پی ٹی آئی صرف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔

گوہر علی خان کے مطابق عمران خان نے کہا تھا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اگر کوئی تجویز لے کر آتے ہیں تو اس پر غور کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید بتایا کہ 26 نومبر کو ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے کوئی سنجیدگی ظاہر نہیں کی گئی۔ ہماری اور حکومت کی کمیٹیوں کے قیام کے باوجود دو ہفتے تک ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد حکومت نے ملنے میں دلچسپی نہیں دکھائی، اس لیے ہم نے محض فوٹو سیشن کے لیے بیٹھنے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد محض بات چیت نہیں بلکہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل تلاش کرنا تھا، جو جمہوریت، پارلیمان اور تمام جماعتوں کے لیے بہتر ہوتا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔

خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز پر مؤقف

گوہر علی خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں جاری آپریشنز کے حوالے سے جنوری، جولائی اور ستمبر میں آل پارٹیز کانفرنسز بلائیں۔ ان کے مطابق انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز ضروری ہیں، تاہم ان میں شہریوں کو نقصان یا سیاسی استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ آپریشنز میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے گھر آج تک دوبارہ تعمیر نہیں ہو سکے، اس لیے آئندہ کسی بھی کارروائی میں عوامی تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات

متعلقہ مضامین

  • جو کام حکومت نہ کر سکی
  •  پاکستان کے خلاف کسی کی بھی ہرزہ سرائی اور سازش برداشت اور قابل قبول نہیں، سینیٹر عبدالکریم 
  • سندھ بار کونسل کا الیکشن؛ پیپلز پارٹی کے گڑھ میں صوبائی وزیر ہا گئے
  • کشمیر کا مسئلہ پیپلز پارٹی کے دل کے قریب ہے، شازیہ مری
  • پی ٹی آئی کی وجہ سے آزاد کشمیر کے گزشتہ الیکشن میں جیت کو شکست میں بدلا گیا، اب حکومت بنائینگے: بلاول
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • پی ٹی آئی کی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بیرسٹر گوہر
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
  • کالعدم ٹی ایل پی کے ٹکٹ ہولڈرز کا پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان
  • ہم کشمیر میں حکومت بنانے اور سنبھالنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، بلاول بھٹو