پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے، مراد علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں، اور کل بھارت کو بھرپور جواب دیا گیا۔ پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزامات لگائے جو افسوسناک اور ناقابل قبول ہیں۔ پیپلز پارٹی ہمیشہ حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے اور ملکی سلامتی پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کی منظوری کے بغیر کوئی نہر نہیں بن سکتی، اور جب تک ایکنک سے منظوری نہ ہو، نہریں تعمیر نہیں ہو سکتیں۔ ہم نے بارہا نشاندہی کی ہے کہ نہری منصوبے کی منظوری نہیں لی گئی، اور ارسا کا سرٹیفکیٹ بھی درست نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی کنال نہیں بنے گا، اور یہ منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں منسوخ کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق انہوں نے وزیراعظم سے کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس فوری بلایا جائے، اور اب اجلاس کے لیے تمام ممبران کو نوٹس بھی جاری کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور
انہوں نے کہا کہ سی سی آئی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا مؤقف ایک ہی ہوگا کہ صوبوں کی مرضی کے بغیر کوئی نئی نہر تعمیر نہیں کی جا سکتی۔ اجلاس میں ممکنہ طور پر 7 ممبران نئی نہر کے حق میں بولیں گے، لیکن پیپلز پارٹی صوبائی خودمختاری پر کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں۔
مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت کے خلاف کسی سازش سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کچھ جماعتیں حکومت گرانا چاہتی تھیں، لیکن اگر ہم ایسا کرتے تو نگران سیٹ اپ آجاتا، جو ملک کے لیے بہتر نہ ہوتا۔ ہم سوتے میں بھی سندھ کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں ہونے دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے جلسے میں واضح کیا تھا کہ وہ وزیراعظم کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
صدر آصف علی زرداری کی مشاورت کو پریشان کن قرار دینے والوں کو جواب دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی منصوبہ منظور کرنے کا اختیار نہیں، اور سوشل میڈیا پر چلنے والی باتیں بے بنیاد ہیں کیونکہ ٹوئٹر وہ خود نہیں چلاتے بلکہ ان کا ملازم چلاتا ہے۔
انہوں نے سندھ میں احتجاج کرنے والوں سے اپیل کی کہ لوگوں کو تکلیف میں نہ ڈالیں اور ملکی مفاد میں ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ جب تک ملک میں جمہوریت ہے، عوام پیپلز پارٹی کو ووٹ دیتے رہیں گے، کیونکہ یہ جماعت نہ صرف سندھ بلکہ پورے پاکستان کے حقوق کی ضامن ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری بھارت پہلگام زرداری سندھ کینال سید مراد علی شاہ کراچی وزیراعلیٰ سندھ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پہلگام سندھ کینال سید مراد علی شاہ کراچی وزیراعلی سندھ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔