اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر مظاہرہ، اندر داخل ہونے کی کوشش: پہلگام واقعہ ’’را‘‘ نے کرایا، مشعال ملک
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
لاہور، فیصل آباد، میانوالی، اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نمائندگان+ نوائے وقت رپورٹ) مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام بھارتی آبی دہشت گرد، سندھ طاس معاہدہ کی معطلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا گیا۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، شیخوپورہ، سرگودھا، چنیوٹ، قصور، ننکانہ، سیالکوٹ، لیہ،خانیوال، سمیت تمام شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ شرکاء نے بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف شدید غم و غصہ کا مظاہرہ کیا اور مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کی۔ لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ احتجاجی مظاہرے سے مزمل اقبال ہاشمی، انجینئر حارث ڈار، ذوالفقار اولکھ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کا واقعہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ کا گھڑا ہوا ڈرامہ ہے، جس کے بعد سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلا اعلان جنگ ہے۔ مرکزی مسلم لیگ اسلام آباد زون کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ قیادت احسان اللہ منصور، اسلام آباد کے صدر انعام الرحمن کمبوہ، جنرل سیکرٹری یاسر عرفات بٹ اور انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کی۔ کراچی میں مظاہرے سے احمد ندیم اعوان، شہباز عبدالجبار، ثقلین شاہ، محبوب علی، مہدی اسحاق، و دیگر نے خطاب کیا۔ شیخوپورہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، قیادت ضلعی جنرل سیکرٹری میاں حبیب الرحمن نے کی، جبکہ نائب صدر چوہدری طارق محمود گجر نے خصوصی شرکت کی۔ جنرل سیکرٹری سٹی شیخوپورہ حافظ انعام اللہ بھی شریک تھے۔ فیصل آباد میں ضلع کونسل چوک پر بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان بھارت کی بدمعاشی کا منہ توڑ جواب دے۔ قصور میں مظاہرے کی قیادت رانا محمد اشفاق نے کی۔ نارووال میں مرکزی مسلم لیگ نے ظفروال بائی پاس چوک پر احتجاج کیا۔ سوسائٹی نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن کے باہر زبردست احتجاج کیا اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر کئی مظاہرین گیٹ پھلانگ کر بھارتی ہائی کمشن میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی۔ دریں اثناء حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ بھارت ایجنسی ’را‘ نے کروایا، سندھ طاس معاہدے پر بھارت دہشت گردی کر رہا ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ توڑا، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا قابل مذمت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مشعال ملک نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں اور سکھوں سمیت اقلتیں محفوظ نہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اسلام ا باد مظاہرہ کیا کے خلاف کیا گیا
پڑھیں:
یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ: اسرائیلی کروز شپ کی بندرگاہ پر آمد روک دی گئی
غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف یونانی مظاہرین نے ایک اسرائیلی کروز شپ کو یونانی جزیرے سیروس کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا، جس کے باعث جہاز کو راستہ بدلنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
ایران کے نیم سرکاری خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق یہ کروز شپ ’کراؤن آئرس‘، جو اسرائیلی کمپنی ’مانو میری ٹائم‘ کی ملکیت ہے، تقریباً 1,600 سیاحوں کو لے کر جا رہی تھی۔
منگل کے روز جب یہ سیروس بندرگاہ پہنچی، تو 300 سے زائد مظاہرین نے فلسطینی پرچم لہرا کر اور اسرائیل مخالف نعرے لگا کر مسافروں کو اترنے سے روک دیا۔
مظاہرین نے ’نسل کشی بند کرو‘ کے بینر اٹھا رکھے تھے اور انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے پیشگی احتجاج کی کال دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ اسرائیلی سیاحوں کا خیر مقدم کیا جائے جبکہ غزہ میں فلسطینی عوام تباہی کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے ہماری طرف سے یرغمالیوں کی رہائی کی پیشکش مسترد کر دی، حماس کا دعویٰ
مظاہرے کے منتظمین نے کہا کہ ہم سیروس کے باشندے ہونے کے ساتھ ساتھ انسان بھی ہیں، اس لیے ہم ایک ظالمانہ جنگ کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں جو ہمارے خطے میں تباہی لا رہی ہے۔
ابتدائی طور پر چند مسافروں نے جہاز سے اترنے کی کوشش کی لیکن سیکیورٹی خدشات کے باعث انہیں دوبارہ سوار ہونے کا حکم دے دیا گیا۔
مانو میری ٹائم کمپنی نے اس مظاہرے کو پرامن قرار دیتے ہوئے تصدیق کی کہ مسافروں کو اترنے کی اجازت نہیں ملی۔
کمپنی کے مطابق ابتدا میں توقع تھی کہ مظاہرہ جلد ختم ہو جائے گا، تاہم جب صورت حال سہ پہر 3 بجے تک برقرار رہی تو جہاز نے سیروس کی بندرگاہ چھوڑ کر لیماسول، قبرص کی جانب روانگی کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
یونانی وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون سار نے اس واقعے پر اپنے یونانی ہم منصب سے رابطہ کیا، تاہم مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ مظاہرہ بغیر کسی گرفتاری یا جھڑپ کے اختتام پذیر ہوا، لیکن یونان میں اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی عوامی ناراضگی کو اجاگر کرتا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی جنگ میں اب تک کم از کم 59,106 فلسطینی شہید اور 1,42,511 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل اسرائیلی کروز شپ بندرگاہ جزیرہ سیروس غزہ جنگ یونان یونانی وزارت خارجہ