67 ہزار عازمین حج کا معاملہ حل کرنے کیلئے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 67 ہزار عازمین حج کے معاملے پر سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا، معاملہ حل کرنے کے لیے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور اور نجی حج آپریٹرز کے نمائندوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وفد نے مدد مانگ لی، وفاقی وزیر سردار یوسف، چیئرمین مولانا عطاء الرحمٰن رکن کمیٹی بشریٰ بٹ اور ہوپ کے نمائندوں نے وزیراعظم کو مؤقف سے آگاہ کیا۔
وفد کا درخواست میں کہنا تھا کہ وزیراعظم عازمین حج کے معاملے پر کردار ادا کریں، مزید استدعا کی کہ شہباز شریف نجی کوٹے کے عازمین کے لیے سعودی حکام سے اجازت لیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے نجی اسکیم کے عازمین کے معاملے پر ہر ممکن تعاون اور کوششوں کی یقین دہانی کرادی۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے حج بحران پر نجی آپریٹرز اور وزارت مذہبی امور حکام پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسکیم کے عازمین کا معاملہ ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکیم کے عازمین حج کے لیے سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا، معاملے کے حل کے لیے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
واضح رہے کہ جنوری میں پاکستان اور سعودی عرب نے سالانہ حج معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210پاکستانی عازمین کو حج کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جن میں سے تقریباً 90 ہزار افراد نے سرکاری اسکیم کے تحت حج ادا کرنا ہے۔
تاہم 17 اپریل کو وزارت مذہبی امور کی جانب سےجاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ صرف 23 ہزار 620 عازمین کو نجی طور پر حج کرنے کی اجازت ہوگی، جس سے باقی 67 ہزار عازمین حج کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔
21 اپریل کو پاکستان حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا تھا کہ عازمین حج کی سہولت کے لیے پاکستان سے سعودی عرب کو 2.
20 اپریل کو وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ عازمین حج کو بھیجنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو نجی طور پر حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس سال زیادہ سے زیادہ پاکستانی عازمین حج ادا کر سکیں۔ Post Views: 1
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عازمین حج کے شہباز شریف سعودی حکام کے معاملے عازمین کے کے عازمین اسکیم کے کرنے کی کے لیے تھا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر کی ملاقات
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے ملاقات کی ہے۔
عالمی بینک کے مشرق وسطیٰ، شمالی افریقا، افغانستان اور پاکستان کے ریجنل نائب صدر عثمان ڈیون نے وزیراعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ طویل شراکت داری پر عالمی بینک کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف نے خاص طور پر عالمی بینک کے صدر اجے بنگا اور پاکستان کے لیے عالمی بینک کے سابق کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنہسین کا پاکستان کے لیے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے پر تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان کی ترقی کی ترجیحات بالخصوص توانائی، انسانی وسائل ، موسمیاتی تبدیلی اور گورننس اصلاحات کے شعبوں میں CPF (Country Partnership Framewok) کے اسٹریٹجک کردار کو سراہا۔
وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے جیسے اہم بین الاقوامی معاہدے کو نقصان پہنچانے کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی روشنی میں پاکستان کے جائز مؤقف کے لیے عالمی بینک کی اصولی حمایت کو سراہا۔
انہوں نے بین الاقوامی قانون کی پاسداری، خوشحالی کے حصول اور علاقائی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور تمام مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران عالمی بینک کی بروقت اور فراخدلانہ مدد پر شکریہ ادا کیا، جس نے پاکستان کو فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرنے اور تعمیر نو اور بحالی کے اقدامات شروع کرنے میں مدد کی۔
اس موقع پر عثمان ڈیون نے پاکستان کے دورے کے دوران پر تپاک مہمان نوازی پر وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان کی دیرینہ شراکت داری اور معیشت کے اہم شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا اور وسعت دینے کے لیے عالمی بینک کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے پاکستان کی جاری میکرو اکنامک بحالی کی تعریف کی اور ملک کو مالیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کی طرف لے جانے پر وزیر اعظم کی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے خاص طور پر موجودہ انتظامیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کی تعریف کی، جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مضبوط قیادت کو ادارہ جاتی جاتی اصلاحات کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں اہم قرار دیا۔
ملاقات کے اختتام پر حکومت پاکستان اور ورلڈ بینک کی جانب سے طویل المدتی ترقیاتی اہداف کے حصول اور پاکستان کے عوام کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کے لیے آنے والے سالوں میں دونوں کے مابین تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا گیا۔