وزیرخزانہ کی امریکی عہدیدار سے ملاقات، تجارتی عدم توازن دور کرنے کیلئےاقدامات پرزور
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو محمد اورنگزیب نے امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی عدم توازن دور کرنے کے لیے تعمیری انداز میں روابط بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکی محکمہ خارجہ میں انڈر سیکریٹری برائے اکنامک گروتھ، انرجی اور انوائرمنٹ کے دفتر میں سینئر عہدیدارتھامس لرستن سے ملاقات کی ہے۔
وزیرِ خزانہ نے ملاقات میں پاکستان میں منعقدہ منرلز کانفرنس میں امریکا کی بھرپور اور اعلیٰ سطح پر شرکت پر شکریہ ادا کیا اور انہوں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی عدم توازن دور کرنے کے لیے تعمیری انداز میں روابط بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
محمد اورنگزیب نے امریکی عہدیدار کو آگاہ کیا کہ جلد ہی ایک اعلیٰ سطح پر تجارتی اور سرمایہ کاری وفد امریکا کا دورہ کرے گا تاکہ باہمی فائدے کی بنیاد پر معاشی روابط کے نئے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج ہے، وفاقی وزیر خزانہ
WASHINGTON:وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے موسمیاتی تبدیلیوں کو پاکستان کے لیے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج قرار دے دیا۔
عالمی بینک گروپ اورعالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں موسمیاتی نقصان اور تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے قائم 'فنڈ فار رینسپانڈگ ٹو لاس اینڈ ڈیمج (ایف آر ایل ڈی)کے اعلیٰ سطح کے مکالمے سے خطاب کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کو پاکستان لیے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ'فنڈ فار ریسپانڈگ ٹو لاس اینڈ ڈیمج (ایف آر ایل ڈی)' کے قیام کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں بشمول شدید موسمی واقعات یا آہستگی سے رونما ہونے والی تباہ کاریوں کے خلاف ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان "لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ" کے قیام کے داعی ممالک میں سے ایک تھا اور اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں فنڈ کو جلد از جلد فعال کرنے کی ضرورت اجاگر کی۔
محمد اورنگزیب نے اس عمل کو شفاف ترین بنانے کی حمایت کرتے ہوئے فنڈ کو مناسب چیکس اینڈ بیلنس کے تابع ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور فنڈ کے زیر اہتمام جلد تر ادائیگیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ کو سادہ اور مؤثر اصولوں پر چلانے کی ضرورت ہے، فنڈ کے تحت کم ترقی یافتہ اور ماحولیاتی طور پر کمزور ممالک کو فنڈز کے حصول میں پہلے کی طرح مشکلات نہیں ہونی چاہیے۔