‘دی ریزسٹنس فرنٹ’ کی پہلگام حملے میں ملوث ہونے کی تردید، بھارت کا دعویٰ جھوٹا قرار دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
بھارتی حکومت کی طرف سے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگنے کے بعد ‘دی ریزیسٹنٹ فرنٹ’ (ٹی آر ایف) نے الزامات کی تردید کی ہے۔
ٹی آر ایف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملے کے فوراً بعد ہمارے ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک چھوٹا سا پیغام نشر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
ٹی آر ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹرنیٹ آڈٹ کے بعد انکشاف ہوا کہ ان کے پلیٹ فارمز کو ہیک کیا گیا تھا اور یہ انڈیا کے ڈیجیٹل وارفیئر کی چالوں سے مشابہ تھا۔
ٹی آر ایف نے کہا کہ ہم اس معاملے کی بھرپور تحقیقات کررہے ہیں اور ابتدائی جائزے میں ہمیں اس معاملے میں بھارتی سائبر انٹیلیجنس ایجینسیوں کے ملوث ہونے کے آثار ملے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلی دفعہ نہیں ہوا کہ انڈیا نے سیاسی مفاد کے لیے افراتفری پھیلائی۔
بیان میں پہلگام واقعے کو ٹی آر ایف سے جوڑنے کی کوشش کو کشمیری مزاحمت کو بدنام کرنے کی مہم کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹی آر ایف
پڑھیں:
زہریلا کھانسی سیرپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کی زیادہ تر ویکسین اور عام دواؤں کا ایک بڑا حصہ بھارت میں تیارہوتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی اموات کے بعد دواسازی کی صنعت میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں 20 سے زیادہ بچوں کی حالیہ اموات نے بھارتیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ غصے میں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بھارت خود کو دواسازی کے شعبے میں ایک ہب کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم دواؤں کی تیاری میں اسے حفاظتی پروٹوکول کے حوالے سے تکلیف دہ مسائل کا سامنا ہے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ ان میں سے بیشتر کی موت پچھلے مہینے کے دوران اس وقت ہوئی جب انہیں کھانسی کا زہریلا وہ شربت تجویز کیا گیا، جس میں ڈائیتھیلین گلائکول (ڈي ای جی) کی مہلک سطح ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا صنعتی سالوینٹ اور اینٹی فریز کیمیکل ہے، جو گردے کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہی مہلک مرکب ہے، جو بھارت میں پہلے بھی تیار ہونے والے دیگر کھانسی کے شربت سے منسلک ماضی کے سانحات سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے 2023 میں ازبکستان میں 18 بچوں کی موت، 2022 میں گیمبیا میں تقریباً 70 بچوں اور 2019 اور 2020 میں جموں خطے میں 12 بچوں کی اموات ہوئیں۔