غزہ:فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک عہدیدار نے غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے کے لیے معاہدے پر آمادگی ظاہر کردی جس میں باقی تمام یرغمالیوں کی ایک ساتھ رہائی اور 5 سالہ جنگ بندی شامل ہوگی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حماس کے ایک عہدیدار نے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حماس قیدیوں کے تبادلے اور 5 سالہ جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔

17 اپریل کو حماس نے ایک ’جزوی‘ جنگ بندی کے معاہدے کی مخالفت کی تھی جس میں اسرائیل کی تجویز کو مسترد کردیا گیا تھا، اسرائیل کی جانب سے 45 دن کی جنگ بندی کے بدلے میں 10 زندہ یرغمالیوں کی واپسی کی پیشکش کی گئی تھی۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے مسلسل اس بات پر زور دیا گیا کہ جنگ بندی کا کوئی ایسا معاہدہ کیا جائے جس میں غزہ میں جاری تنازع کے خاتمے، غزہ سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا، تمام قیدیوں کے تبادلے اور فلسطینی علاقوں میں انسانی امداد کی فراہمی کی ضمانت شامل ہو۔

دوسری جانب، اسرائیل کی جانب سے تمام یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ میں حماس سمیت تمام مسلح گروپوں کے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے جسے حماس ’سرخ لکیر‘ قرار دیتی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل حماس جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر ایک غیرمعمولی حملے کے بعد شروع ہوا تھا، جس میں 1218 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔

علاوہ ازیں، حماس کی جانب سے حملے والے دن یرغمال بنائے گئے 251 افراد میں سے 58 اب بھی غزہ میں موجود ہیں جب کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ یرغمالیوں میں سے 34 کی موت ہو چکی ہے۔

اس سے قبل، اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں 19 جنوری سے 17 مارچ کے درمیان ہونے والی ایک جنگ بندی کے دوران 33 یرغمالیوں کو اسرائیل واپس لایا گیا تھا، جن میں سے 8 ہلاک ہو چکے تھے، جب کہ اسرائیل نے ان یرغمالیوں کے بدلے تقریباً 1800 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا تھا۔

غزہ کی وزارت صحت کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 18 مارچ سے اسرائیلی حملے دوبارہ شروع ہونے کے بعد اب تک کم از کم 2 ہزار 62 فلسطینی مارے جاچکے ہیں، جس سے تنازع کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہادتوں کی مجموعی تعداد 51 ہزار 439 ہوچکی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: جنگ بندی کے کی جانب سے حماس کے

پڑھیں:

پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا

پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

روم (سب نیوز )پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں اسرائیل کا کوئی اعلی عہدیدار شریک نہیں ہو گا بلکہ آخری رسومات میں اسرائیل کی نمائندگی ویٹیکن میں اس کے سفیر یارون سیدمان کریں گے۔غزہ پر اسرائیل جارحیت کے خلاف پوپ کے بیانات کے سبب اسرائیل اور وٹیکن میں دوریاں رہی ہیں۔بدھ کی شام تک وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پوپ فرانسس کی وفات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی وزارت خارجہ نے کوئی بیان جاری کیا۔

دنیا کے بیشتر اہم ممالک پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں اپنے سربراہان مملکت، وزرائے اعظم یا شاہی نمائندوں کو بھیج رہے ہیں، لیکن اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی نمائندگی صرف ویٹیکن میں اس کے سفیر کریں گے۔26 مئی 2014 کو پوپ فرانسس یروشلم کے نوٹر ڈیم سینٹر میں ملاقات کے دوران اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے ساتھ کھڑے ہیں (روئٹرز)

اسرائیل اور پوپ فرانسس کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدہ تھے جب سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ پر اسرائیل نے جارحیت کا آغاز کیا۔پوپ نے اگرچہ حماس کے حملے کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی وہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر بھی مسلسل تنقید کرتے رہے، اور ایک موقعے پر انہوں نے اسے سفاکی قرار دیا۔کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 21 اپریل 2025 کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی آخری رسومات کا آغاز 26 اپریل دوپہر کو ہو گا۔

ماہرین کے مطابق پوپ فرانسس کی وفات پر اسرائیل کا سرکاری ردعمل محتاط رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پوپ فرانسس کی وفات پر تعزیت بھی خاصی دیر سے کیا اور ان کے دفتر سے جمعرات کی شب ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ریاست اسرائیل پوپ فرانسس کی موت پر کیتھولک چرچ اور دنیا بھر کی کیتھولک برادری کے ساتھ گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ خدا انہیں ابدی سکون عطا کرے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے بدھ کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں ملک کی نمائندگی ویٹیکن میں اس کے سفیر یارون سیدمان کریں گے۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ، جن کا عہدہ زیادہ تر علامتی نوعیت کا ہے، پوپ کی وفات پر ردعمل ظاہر کرنے والے پہلے عالمی رہنماں میں شامل ہیں۔ انہوں نے پوپ فرانسس کو گہری مذہبی عقیدت اور بے پایاں ہمدردی رکھنے والا انسان قرار دیا۔

پیر کو پوپ فرانسس کی وفات کا اعلان ہونے کے فورا بعد، اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایکس پر تصدیق شدہ Israel@ اکانٹ سے ایک پیغام جاری کیا گیا کہ پوپ فرانسس، خدا آپ کو ابدی سکون دے۔ آپ کی یاد باعث برکت ہو۔ اس پیغام کے ساتھ پوپ کی بیت المقدس میں مغربی دیوار پر حاضری کی تصویر بھی شیئر کی گئی۔ بعد میں یہ پوسٹ بغیر کسی وضاحت کے ہٹا دی گئی۔ وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ اس پیغام کی اشاعتغلطی تھی۔ اس سے قبل اسرائیل کے سابق صدر موشے کاتساو اور سابق وزیر خارجہ سلوان شالوم 2005 میں پوپ جان پال دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے گئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ؛ پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار سورج بھی آگ برسانے لگا، گرمی کی شدید لہر آنے کا امکان، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • حماس 5 سالہ جنگ بندی کی شرط پر اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کیلئے تیار
  • غزہ: حماس نے تمام قیدیوں کی رہائی، 5 سالہ جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کردی
  • غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا حتمی معاہدہ تیار کیا جا رہا ہے، عرب میڈیا
  • انٹرنیٹ کمپنی یاہو نے گوگل کروم خریدنے میں دلچسپی ظاہر کردی
  • یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے پانچ سالہ جنگ بندی، حماس کی پیشکش
  • فلسطین سے دکھائوے کی محبت
  • تمام نجی تعلیمی ادارے کل بند رہیں گے
  • پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب