بھارت میں ہونے والے حملوں پر پاکستان نے ہمیشہ نیوٹرل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، فواد چودھری
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ تہلگام حملے مقامی لوگ ہی کر سکتے ہیں جن کو وہاں کے راستوں سے واقفیت ہے۔ پاکستان نے بھارت میں ہونے والے حملوں کی ہمیشہ ہی نیوٹرل تحقیقات کی آفر کی ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ بھارت میں ہونے والی دہشتگردی پر پاکستان ہمیشہ ہی نیوٹرل تحقیقات کی آفر کرتا رہا ہے اور اب بھی کر رہا ہے۔ کیونکہ پاکستان ان معاملات میں ملوث نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تہلگام جیسے حملے مقامی لوگ ہی کر سکتے ہیں جن کو جنگلوں کا راستہ معلوم ہو۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کو سعودی سربراہ محمد بن سلمان سمیت دیگر ممالک کے سربراہان سے بات کرنی چاہیے تھی۔ بلاول بھٹو پھر بھی بین الاقوامی میڈیا پر زیر بحث ہوتے ہیں جبکہ شہباز شریف کو کسی بین الاقوامی میڈیا پر لفٹ نہیں کرائی جاتی۔ اس لیے شہباز شریف کی بات کرنے کا فائدہ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بغیر ہونے والی کانفرنس کابینہ اجلاس ہی ہو گا اسے آپ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) تو نہیں کہہ سکتے۔
فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے علاوہ کسی اور کی خاص حیثیت نہیں ہے۔ ہر ایک کی اہمیت کو تسلیم کر کے آگے بڑھیں گے تو ہی اتحاد بن سکے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کے دعوے کی سماعت کے دوران شہباز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جن پر عمران خان کے وکیل نے جرح مکمل کر لی۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں ہرجانے کے دعوے پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے سوال کیا کہ کیا آپ نے جھوٹا اور من گھڑت دعویٰ دائر کیا ہے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ جی یہ غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آپ کا لیگل نوٹس جعلی اور فرضی ہے، اس کی کاپی خود ساختہ بنا کر پیش کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ جی یہ بھی غلط ہے۔
بانی پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ آپ نے بانی پی ٹی آئی کو لیگل نوٹس بھیجا ہی نہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے میں نے لیگل نوٹس بھیجا ہے۔
وکیل نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی نے سیاسی بیان دیا تھا؟ شہباز شریف نے کہا کہ بالکل سیاسی بیان نہیں تھا بلکہ اس نے ہتک عزت کی۔
وکیل نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے ہاتھ سے تحریر کردہ ہتک آمیز الفاظ نہیں لکھے۔ جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ مجھے علم نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے دیگر گواہوں کو جرح کے لیے 27 ستمبر کو طلب کر لیا۔