’پاکستانیوں کو نکال رہے ہیں تو عدنان سمیع کا کیا ہوگا؟‘ سوال پر گلوکار کو مرچیں لگ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا تو سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث نے جنم لیا۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی مذکورہ ہدایت پر سوال اٹھایا اور طنزیہ طور پر ”سابق پاکستانی“ گلوکار عدنان سمیع کی بھارتی شہریت کو نشانہ بناتے ہوئے سوال داغا، ”تو عدنان سمیع کا کیا ہوگا؟“ اس سوال نے عدنان سمیع کو مرچیں لگا دیں۔
عدنان سمیع، جو کئی سالوں سے بھارتی شہریت کے مزے لوٹ رہے ہیں، انہں نے فواد چوہدری کو ”جاہل احمق“ کہہ کر بدتمیزی کی انتہا کر دی۔
ایک ایسا شخص جو کبھی پاکستان کے گیت گاتا تھا، آج اسی ملک کے خلاف زہر اگل رہا ہے جہاں سے اس کی پہچان بنی۔
پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا تو سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث نے جنم لیا۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی مذکورہ ہدایت پر سوال اٹھایا اور طنزیہ طور پر ”سابق پاکستانی“ گلوکار عدنان سمیع کی بھارتی شہریت کو نشانہ بناتے ہوئے سوال داغا، ”تو عدنان سمیع کا کیا ہوگا؟“ اس سوال نے عدنان سمیع کو مرچیں لگا دیں۔
عدنان سمیع، جو کئی سالوں سے بھارتی شہریت کے مزے لوٹ رہے ہیں، انہں نے فواد چوہدری کو ”جاہل احمق“ کہہ کر بدتمیزی کی انتہا کر دی۔
ایک ایسا شخص جو کبھی پاکستان کے گیت گاتا تھا، آج اسی ملک کے خلاف زہر اگل رہا ہے جہاں سے اس کی پہچان بنی۔
فواد چوہدری کا سوال سادہ مگر بےحد معنی خیز تھا۔ جب بھارت تمام پاکستانیوں کو نکالنے کا اعلان کر رہا ہے، تو کیا وہ ان لوگوں کو بھی نکالے گا جو پاکستانی پس منظر رکھتے ہیں، جیسے عدنان سمیع؟ اس پر عدنان سمیع کا جوابی وار صرف بدتمیزی پر مبنی تھا، نہ کوئی دلیل، نہ کوئی تہذیب۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب فواد چوہدری نے کہا کہ عدنان سمیع لاہور سے ہے، تو موصوف نے فوراً اپنی ”حب الوطنی“ کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ تو پشاور سے ہیں! یعنی پاکستان کا ایک اور شہر۔
عدنان سمیع نے خود تسلیم کیا ہے کہ وہ 18 سال تک بھارتی شہریت کے لیے ترستے رہے، اور ایک سال سے زائد ”بے ریاست“ رہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں انہیں خطرہ محسوس ہوتا تھا۔ اگر واقعی ایسا تھا تو وہ اسٹیج، موسیقی، شہرت، اور عزت پاکستان میں کیسے حاصل کرتے رہے؟
سچ تو یہ ہے کہ عدنان سمیع نے اپنے ذاتی مفادات کے لیے وطن سے بےوفائی کی، اور آج وہ اسی بھارت کا نمک کھا رہے ہیں جو ہر دن پاکستان کو دھمکیاں دیتا ہے۔
مزیدپڑھیں:قرضِ جاں کی ’بسمہ‘ تزین حسین نے نئی زندگی کا آغاز کر لیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عدنان سمیع کا بھارتی شہریت فواد چوہدری رہے ہیں
پڑھیں:
بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو روکنے کی اطلاع کے باوجود واہگہ بارڈر میں علامتی استقبال ہوگا
لاہور:
بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیے جانے کے اطلاعات کے باوجود پاکستان میں واہگہ بارڈر پر سکھ یاتریوں کا علامتی استقبال کیا جائے گا۔
متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے ارکان بھارتی یاتریوں کا انتظار کریں گے اور استقبال کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ریڈ کارپٹ بچھایا جائے گا۔
ایڈیشنل سیکریٹری شرائنز سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ سکھ یاتریوں کی عدم موجودگی کے باوجود استقبال علامتی طور پر ہوگا تاکہ دنیا کو پاکستان کا اقلیت نواز، دوست اور بین المذاہب ہم آہنگی پر مبنی چہرہ دکھایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورو ارجن دیو جی کی قربانی امن، برداشت اور مذہبی آزادی کی علامت ہے، اور ان کی تعلیمات آج بھی بین المذاہب رواداری کا پیغام دیتی ہیں۔
پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے مطابق ہر سال معاہدے کے تحت بھارتی یاتری 9 جون کو گورو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی رسومات کے لیے پاکستان آتے ہیں، تاہم اس بار بھارتی حکومت نے یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی۔
بھارتی حکومت کے سکھ یاتریوں کے خلاف اقدامات کے باوجود پاکستان کی طرف سے تمام انتظامات مکمل ہیں اور متروکہ وقف املاک بورڈ کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں اور واہگہ بارڈر پر استقبال کیا جائے گا۔
چیئرمین بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود کی ہدایت پر تمام شعبہ جات کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
سیف اللہ کھوکھر کے مطابق اگر یاتری پاکستان آتے تو انہیں ہمیشہ کی طرح بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کی جاتیں۔
Tagsپاکستان