بھارت کی جانب سے خطرہ ابھی بھی موجود ہے: وزیر دفاع خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اصل دہشت گرد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے خطرہ ابھی بھی موجود ہے اور ہمیں ایسے دشمن کا سامنا ہے جس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پیشکش کی ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک پہلگام واقعے کی تحقیقات کرے۔
خواجہ آصف نے مزید کہنا تھا کہ امریکا اور کینیڈا نے مودی پر دہشت گردی کا الزام لگایا، جس کی اب تک مودی نے کوئی تردید نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے جیسا ڈرامہ ایسے ہی نہیں رچایا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ اگر بھارت وزیراعظم شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرتا ہے تو یہ ایک اچھی پیش رفت ہو سکتی ہے، تاہم ابھی خطے میں کشیدگی کم نہیں ہوئی۔خواجہ آصف نے عندیہ دیا کہ اگر ضرورت پیش آئی تو پہلگام واقعے پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بھی بلائی جا سکتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف وزیر دفاع نے کہا
پڑھیں:
افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور گمراہ کن بیانات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ افغان ترجمان کے اشتعال انگیز اور بے بنیاد بیانات پر واضح الفاظ میں کہا جاتا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان کے حوالے سے جامع حکمتِ عملی پر پوری قوم، بشمول سیاسی اور عسکری قیادت مکمل اتفاق رکھتی ہے۔
On the malicious and misleading comments made by the Afghan spokesperson, let it be categorically stated that there exists complete unanimity of views among all Pakistanis, including the country’s political and military leadership, regarding Pakistan’s security policies and its…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 1, 2025
انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام خصوصاً خیبرپختونخوا کے لوگ بخوبی آگاہ ہیں کہ افغان طالبان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرستی میں ملوث رہی ہے، اور ان کے عزائم و طرز عمل کے بارے میں انہیں کسی غلط فہمی کا شکار نہیں بنایا جا سکتا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ واضح حقیقت یہ ہے کہ غیر نمائندہ افغان طالبان حکومت اندرونی گروہ بندی کا شکار ہے اور افغانستان میں مختلف قومیتوں، خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کی ذمہ دار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ حکومت اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی جیسے بنیادی حقوق سلب کررہی ہے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ اقتدار سنبھالنے کے 4 سال بعد بھی افغان حکومت اپنے وہ وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے جو اس نے عالمی برادری سے کیے تھے۔ اب یہ اپنی کمزور حکمرانی، عدم استحکام اور باہمی انتشار کو چھپانے کے لیے اشتعال انگیز بیان بازی پر اتر آئی ہے اور بیرونی قوتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی پالیسی اپنے شہریوں کو سرحد پار دہشتگردی اور خوارج کی گمراہ کن سوچ سے محفوظ رکھنا ہے، جو مکمل طور پر متحد، اٹل اور قومی مفاد کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے فروغ پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: غلط بیانی قابل قبول نہیں، پاکستان نے استنبول مذاکرات سے متعلق افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے، تاہم بعد ازاں افغان طالبان نے مذاکرات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جسے پاکستان نے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی پاکستان افغانستان تعلقات خواجہ آصف وزیر دفاع وی نیوز