حیدرآباد، ٹنڈو یوسف قبرستان میں ایدھی رضاکاروں پر تشدد، ترجمان ایدھی کا شدید احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
حیدرآباد:
حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایدھی فاؤنڈیشن کے گورکن اور غسل دینے والے کارکن زخمی ہوگئے۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کرنے والوں میں قبرستان کے گورکن بھی شامل تھے۔
ایدھی کے انچارج حیدرآباد زون معراج احمد نے بتایا کہ حملہ آوروں نے نہ صرف رضاکاروں پر تشدد کیا بلکہ انہیں دھمکی بھی دی کہ اگر آئندہ لاوارث میت کی تدفین کے لیے قبرستان لایا گیا تو ان کو جان سے مار دیا جائے گا۔
اس واقعے میں ایدھی کے گورکن امجد بھٹو اور غسل دینے والے کارکن ذیشان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ حملہ آور شرپسند عناصر کی حمایت حاصل کر رہے تھے اور ان میں بعض قبرستان کے گورکن بھی شامل تھے، جو رضاکاروں کو تدفین کے عمل سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
انچارج معراج احمد نے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد اور ایس ایس پی حیدرآباد سے فوری مداخلت اور کارروائی کی اپیل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایدھی فاؤنڈیشن کو اس واقعے کے بعد مناسب تحفظ فراہم نہیں کیا گیا اور کسی بھی کارروائی کا آغاز نہیں کیا گیا تو آئندہ ایدھی فاؤنڈیشن کسی بھی لاوارث میت کو تدفین کے لیے اپنی تحویل میں نہیں لے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایدھی فاؤنڈیشن کے گورکن
پڑھیں:
کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
کراچی کے علاقے شریف آباد میں 3 سال کا بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس کو اطلاع دیے بغیر بچے کی تدفین بھی کردی گئی۔ بچے کے والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی والدہ نے دوسری شادی کی ہے، بیٹا پہلے شوہر سے تھا۔ اہل محلہ نے بتایا کہ بچے کی ماں اور سوتیلا باپ اس پر اکثر تشدد کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی رات بچے کی حالت خراب ہونے پر پہلے نجی اسپتال پھر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا، جہاں بچے کے بارے میں سیڑھیوں سے گرنے کا بتایا۔
پولیس کے مطابق بچے کے انتقال پر اس کی تدفین کردی گئی اور کسی رشتے دار کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی۔
پولیس حکام کے مطابق والدین نے ابتدائی تفتیش میں بچے پر تشدد کا اعتراف کیا۔ والدین کا کہنا ہے وہ بچے کو جان سے مارنا نہیں چاہتے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق والدین ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کر رہے ہیں اور انکے بیان میں بھی تضاد ہے۔