ولیمسن نے بابرازاعظم کو پسندیدہ کرکٹر قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
سابق کیوی کپتان کین ولیمسن نے بابراعظم کو اپنا پسندیدہ پاکستانی کرکٹر قرار دے دیا۔
کرکٹ پاکستان کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں پاکستان میں صرف چند دنوں سے ہوں، برسوں سے پاکستانی ٹیم کے خلاف کئی بار کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوا، میں ہمیشہ بابر اعظم کو بیٹنگ کرتے دیکھنے سے لطف اندوز ہوا ہوں، وہ ایک شاندار بیٹر ہیں اور دیکھنے کے قابل بہت خوبصورت کھیل پیش کرتے ہیں، اسی لیے وہ ہمیشہ سے میرے پسندیدہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں ہمیشہ سے فاسٹ بولرز کی بہتات رہی ہے، اب بھی بہت سے خطرناک بولرز موجود ہیں، شاہین آفریدی خاص طور پر نئی گیند کے ساتھ شاندار رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: "3 سالوں سے سنگل ہوں، کوئی گرل فرینڈ نہیں! کرکٹر کا انکشاف"
آئی سی سی ایونٹس کے فیصلہ کن معرکوں میں نیوزی لینڈ کی کئی شکستوں پر کین ولیمسن نے کہا کہ میں نتائج کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتا، البتہ کچھ میچز میں ہم بہترین پوزیشنز میں رہے اور کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں، پھر فائنلز تک پہنچ کر جیت نہ پانے کا تجربہ بھی ہوا۔
مزید پڑھیں: کوہلی کے ایک آئی پی ایل سیزن کی کمائی! 10 ٹاپ پاکستانی کرکٹرز سے زائد
پاکستان میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وہ ایک اچھا ٹورنامنٹ تھا اور ہم اسے جیتنا چاہتے تھے، البتہ ایسا نہ ہوسکا، خیر آپ آگے بڑھتے اور اب اگلا ہدف پی ایس ایل ہی ہے۔
آئی پی ایل کے دوران کمنٹری
بھارت میں آئی پی ایل کے دوران کمنٹری کو کین ولیمسن نے اپنے کیریئر کے اس مرحلے پر اچھا تجربہ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ کرکٹ کھیلتے ہوئے ہی کچھ مختلف کرنے کی کوشش خوشگوار رہی۔
اس وقت میری ترجیح کھیلنا ہے لیکن دوسری طرف سے بھی کھیل سے جڑے رہنے کا تجربہ دلچسپ رہا، کمنٹری بھی اس کھیل سے قریبی تعلق رکھتی ہے جس سے میں محبت کرتا ہوں، مجموعی طور پر چند ہفتوں کے لیے یہ تجربہ کرنا بہت خوشگوار رہا۔
مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ پاکستان کا جوابی وار! بھارتی براڈکاسٹرز کو وطن بھجوادیا
محمد رضوان اور بابر اعظم کے اسٹرائیک ریٹ پر تنقید کے سوال پر کین ولیمسن نے کہا کہ پی ایس ایل 10 کے کچھ میچز میں 230 کے قریب اسکور بنے بنا جبکہ بعض میں مجموعہ 130 یا 140کے قریب بھی رہا، آپ کو خود کو حالات کے مطابق ڈھالنا پڑتا ہے۔
کین ولیمسن نے فائنل تک رسائی کو کراچی کنگز کا ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ لیوک رونکی سمیت کئی دوستوں سے پی ایس ایل کے بارے میں بہت کچھ سنا ہے، پہلے سے طے شدہ مصروفیات اور فٹنس کو درست کرنے کی وجہ سے یہاں آنے میں تاخیر ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل تک پہنچیں گے، یہی ہمارا ہدف ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کین ولیمسن نے پی ایس ایل نے کہا کہ
پڑھیں:
سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
بھارت کے عالمی شہرت یافتہ سابق کرکٹر، کپتان اور بلے باز محمد اظہر الدین نے اپنی نئی اننگ کا شاندار آغاز کردیا۔
مایہ ناز بیٹر محمد اظہرالدین نے جہاں کھیل کے میدان میں چھکوں اور چوکوں کی برسات جاری رکھی تھیں وہیں سیاست کے میدان میں بھی بڑوں بڑوں کے چھکے چھڑا دیئے۔
محمد اظہر الدین کی سیاسی وابستگی کانگریس کے ساتھ ہیں جس کے ٹکٹ پر وہ ریاستی اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔
اظہر الدین نے جس طرح کرکٹ کے مداحوں کو کبھی مایوس نہیں کیا اسی طرح حلقے کے عوام کی امنگوں پر بھی اترے۔
یہی وجہ ہے کہ کانگریس نے محمد اظہر الدین کو ریاست تلنگانہ کی کابینہ میں بھی اہم ذمہ داری سونپ دی۔ انھوں نے وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
اظہرالدین نے اللہ کے نام پر حلف اٹھایا اور تقریب کے اختتام پر جے تلنگانہ اور جے ہند کے نعرے لگائے۔
ان کے بیٹے اسد الدین اظہر جو حال ہی میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری مقرر ہوئے ہیں بھی تقریب میں شریک تھے۔
اظہرالدین کو اقلیتی امور کا قلمدان دیا جانے کا امکان ہے۔ وہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی کی کابینہ میں شامل ہونے والے پہلے مسلمان وزیر ہیں۔
ذرائع کے مطابق اظہرالدین کو اقلیتی بہبود کا قلمدان دیا جانے کا امکان ہے۔
اظہرالدین کی کابینہ میں شمولیت پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
تلنگانہ میں بی جے پی کے صدر رام چندر راؤ نے اسے انتخابی خوشامدانہ سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ جوبلی ہلز کے مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے کیا گا جہاں ضمنی الیکشن ہونے جا رہے ہیں۔
بی جے پی نے اس معاملے پر چیف الیکشن آفیسر کو باضابطہ شکایت بھی درج کرائی ہے۔
تاہم اظہرالدین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میری تقرری کا ضمنی انتخاب سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے کسی کو بھی اپنے حب الوطنی کے ثبوت دینے کی ضرورت نہیں۔
اظہرالدین کا کرکٹ سے سیاست تک سفر
محمد اظہرالدین 8 فروری 1963 کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 99 ٹیسٹ میچوں میں 6,215 رنز بنائے اور 22 سنچریاں اسکور کیں جبکہ 334 ون ڈے میچوں میں 9,378 رنز ان کے نام ہیں۔
اظہر الدین 90 کی دہائی میں بھارت کے سب سے کامیاب کپتانوں میں شمار کیے جاتے تھے تاہم 2000 میں میچ فکسنگ اسکینڈل کے باعث ان پر تاحیات پابندی لگا دی گئی۔
بعد ازاں آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے 2012 میں اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
تاہم وہ 2009 میں سیاست میں قدم رکھ چکے تھے اور ریاست اتر پردیش کے شہر مراد آباد سے کانگریس کے ٹکٹ پر رکنِ پارلیمان منتخب ہوئے۔
2023 میں انہوں نے جوبلی ہلز سے اسمبلی الیکشن لڑا مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ بعد ازاں انہیں گورنر کوٹے کے تحت تلنگانہ کی قانون ساز کونسل کا رکن نامزد کیا گیا۔
اظہرالدین اس وقت تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔