پی ایس ایل شیڈول میں تبدیلی کا امکان، مگر کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے شیڈول میں رد و بدل پر غور شروع کردیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ایس ایل براڈکاسٹرز نے ملتان میں شیڈول 2 میچز کو ری شیڈول کروانے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ ہونے کی صورت میں یکم اور 10 مئی کے میچز کو ری شیڈول کیا جاسکتا ہے۔
میچز کو ری شیڈول کرنے کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کوئی علامیہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔
قبل ازیں گزشتہ روز پہلگام واقعہ کے بعد پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے سبب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں موجود بھارتی براڈکاسٹرز کو واپس انکے وطن بھیج دیا گیا تھا۔
دوسری جانب گزشتہ دنوں بھارت میں پہلگام واقعے کے بعد اسپورٹس اسٹریمنگ چینل فینکوڈ نے ہندوستان میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی لائیو اسٹریمنگ کو معطل کرتے ہوئے ٹورنامنٹ سے متعلق ویڈیوز اور میچز کی جھلکیاں بھی ہٹادیں تھی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
بھیک تو سبھی مانگتے ہیں، ہمیں مجرم کیوں ٹھہرے
وفاقی وزیر مذہبی امور نے انکشاف کیا ہے کہ چالیس ہزار زائرین عراق ، شام ، ایران جا کر کہاں غائب ہو گئے معلوم نہیں ۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں سے بیشتر زائرین عراق جا کر بھیک مانگنے میں ملوث ہیں ۔ ڈائریکٹر امیگریشن اسلام آباد نے بتایا ہے کہ 66خواتین اور ان کے بچوں کو حراست میں لیا گیا ہے جو بغداد میں بھیک مانگنے میں ملوث ہیں ۔
ان خواتین اور بچوں کا تعلق شکار پور اور جنوبی پنجاب کے پانچ بڑے شہروں سے ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ فیملی کے مرد اپنی خواتین اور بچوں کو چھوڑ کر واپس آجاتے ہیں جو وہاں بھیک مانگتے ہیں ۔ مزید یہ کہ غیر قانونی تارکین وطن کی اکثریت کا تعلق منڈی بہاؤالدین ، گوجرانوالہ ، گجرات ، حافظ آباد ، وزیر آباد ، شیخوپورہ اور پارہ چنار سے ہے۔ ان لوگوں سے ایجنٹ بڑی رقوم لے کر انھیں زیارت ویزہ کے ذریعے ایران بھیجتے ہیں اور عراق میں ان کے غیر قانونی داخلے کے لیے سہولت کاری کرتے ہیں ۔ عراقی حکام نے اس صورت حال پر حکومت پاکستان سے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔
اس سال کے شروع کی بات ہے کہ جب یہی شرمناک صورت حال سعودی عرب میں پیش آئی۔ جب وہاں کی حکومت نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے بہت بڑی تعداد میں غیر قانونی پاکستانیوں کو پکڑا یہ لوگ عمرہ ویزے کی آڑ میں مقدس شہروں مکہ مدینہ بھیک مانگتے پائے گئے۔ ان میں مردوخواتین دونوں شامل تھے سعودی عرب نے بھی اس صورت حال پر پاکستان سے سخت احتجاج کیا ۔
اس حوالے سے صورت حال اس قدر سنگین ہوگئی کہ پاکستانیوں کے لیے عمرہ ویزہ کی پابندی لگنے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ لیکن یہ لوگ اس قدر ڈھیٹ ہیں کہ جب ان سے پاکستان واپسی پر پوچھا گیا کہ بیرون ملک بھیک مانگ کر پاکستان کا نام روشن کرتے ہوئے تمہیں شرم نہیں آئی ۔ تو ان کا جواب یہ تھا کہ پاکستان بھی تو پوری دنیا میں بھکاری ملک کے طور پر مشہور ہے ۔ اگر ہم نے کیا تو کون سے بُرائی کی۔
عوام کو کس طرح دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ اس کا اندازہ اس سے لگائیں کہ وہ درآمدی خوردنی تیل جس سے گھی اور تیل بنایا جاتا ہے عالمی منڈی میں اس کی قیمتوں میں 24فیصد کمی کے باوجود صرف فی لیٹر 175روپے اضافی قیمت وصول کی جارہی ہے ۔اس طرح منافع خور مافیا 25کروڑ عوام سے گزشتہ آٹھ مہینوں میں اربوں نہیں کھربوں لوٹ چکا ہے ۔
اسی پر بس نہیں آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیوں نے صرف 244ارب روپے اووربلنگ کی مد میں عوام سے وصول کیے ہیں ۔ اسلام آباد ، لاہور ، حیدر آباد، ملتان ، پشاور ، کوئٹہ ، سکھر اور قبائلی علاقوں میں اوور بلنگ کی گئی ۔ ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو بھی 4کروڑ 96لاکھ روپے کے بل بھیج دیے ۔
جب کہ ان کے بجلی یونٹ صفر تھے لیکن بل میں 12لاکھ21ہزار 700 یونٹ ڈال دیے گئے ۔ 2023-24میں صارفین کو 90کروڑ 46 لاکھ بجلی یونٹس کے اضافی بلز بھیجے گئے ۔ آڈٹ رپورٹ میں کوئٹہ کمپنی کا زرعی صارفین سے 148ارب روپے سے زائد اوور بلنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔اب ظلم کی انتہاء یہ ہے کہ 200 یونٹ سے اگر ایک یونٹ بھی زائد استعمال ہو جائے تو وہ بل جو2000سے کم کا آتا ہے وہ بل اب 10 ہزار روپے کا آئے گا۔ہے نا لوٹ مار کی انتہاء۔
کہاں تک سنو گے کہاں تک سنائیں ۔ NABذرایع کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین کی تعداد 1لاکھ سے زائد تجاوز کر چکی ہے ۔ NABذرایع کے مطابق ان اسکیموں کے ذریعے 500ارب روپے سے زائد کی رقم خرد برد کی گئی ہے ۔ عام آدمی تو ایک طرف پڑھے لکھے افراد کی اکثریت بھی ان کے جال میں پھنس چکی ہے ۔ اب یہ بیچارے اپنی قسمت کا رُو رہے ہیں ۔
ہاؤسنگ اسکیموں میں فراڈ کرنا سب سے آسان ہے ۔ ایک اور دل دہلا دینے والی خبر صرف 15سرکاری اداروں میں 59کھرب کا خسارہ ۔ یعنی 59ہزار ارب روپے کا خسارہ یہ وہ رقم تھی جو عوام کے خون پسینے کی کمائی تھی ۔ جو کرپشن اور بدانتظامی کی نذر ہو گئی اسی وجہ سے پاکستان کی نصف کے قریب آبادی بدترین غربت کا شکار ہے ۔
2کروڑ نوجوان بیروزگار ہیں ۔ ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ۔ خیبر پختونخواہ ، کوہستان کرپشن کیس ، 40ارب روپے کا اسکینڈل ، بدترین لوٹ مار ، مدتوں سے پاکستانی عوام کا خون بے رحمی سے چوسا جارہا ہے ۔ یہ صرف چند مثالیں ہیں اصل حقیقت سامنے تو عوام غش کھا جائے ۔ صرف چند فیصد اشرافیہ کو چھوڑ کر باقی پاکستانی عوام… سب شودر ۔