پوپ کو الوداع کہنے کے لیے تقریباً 4 لاکھ افراد سینٹ پیٹرز اسکوائر پر جمع ہوئے اور روم کی سڑکوں پر قطاروں میں کھڑے رہے۔ ہجوم کے سامنے آخری رسومات ادا کرنے کے بعد پوپ فرانسس کا لکڑی کا تابوت آہستہ آہستہ روم کے سانتا ماریا میگیور گرجا گھر لے جایا گیا، جہاں انہیں ایک نجی تقریب میں سپرد خاک کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پوپ فرانسس کو روم میں ’عوام میں پوپ‘ کی آخری رسومات ادا کرنے کے بعد سپرد خاک کر دیا گیا، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت لاکھوں سوگواروں اور عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق 2013ء سے دنیا کے ایک ارب 40 کروڑ کیتھولک عیسائیوں کی قیادت کرنے، غریبوں کے حامی ارجنٹائن کے پوپ کو الوداع کہنے کے لیے تقریباً 4 لاکھ افراد سینٹ پیٹرز اسکوائر پر جمع ہوئے اور روم کی سڑکوں پر قطاروں میں کھڑے رہے۔ ہجوم کے سامنے آخری رسومات ادا کرنے کے بعد پوپ فرانسس کا لکڑی کا تابوت آہستہ آہستہ روم کے سانتا ماریا میگیور گرجا گھر لے جایا گیا، جہاں انہیں ایک نجی تقریب میں سپرد خاک کیا گیا۔ 14 سفید دستانے پہنے افراد تابوت کو گرجا گھر میں لے کر گئے، بچوں نے پھولوں کی ٹوکریاں رکھیں اور ایک گروپ نے دعا کی۔ کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما کا سنگ مرمر کا مقبرہ صرف ایک لفظ ’فرانسسکو‘ کے ساتھ لکھا گیا ہے، جو کہ لاطینی زبان میں پوپ کا نام ہے۔

کارڈینل جیووانی بٹسٹا ری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوپ فرانسس ’عوام میں ایک کھلے دل کے پوپ‘ تھے، جنہوں نے زیادہ ہمدرد، کھلے ذہن والے کیتھولک چرچ کے لیے جدوجہد کی۔ اطالوی اور ویٹی کن حکام نے تقریب کے لیے ایک بڑا سیکیورٹی آپریشن کیا، جس میں لڑاکا طیارے تیار رہے، اور اسنائپرز چھوٹے سے شہر کے ارد گرد کی چھتوں پر تعینات کیے گئے۔ آخری رسومات کے دوران سینٹ پیٹرز اسکوائر میں سرخ رنگ کے کارڈینل اور جامنی رنگ کے بشپ بیٹھے ہوئے تھے، اور ان کے سامنے عالمی شخصیات بیٹھی تھیں۔ پوپ کا سادہ سا سائپرس تابوت رکھا ہوا تھا، جسے ایک پیلی صلیب سے ڈھانپا گیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آخری رسومات پوپ فرانسس سپرد خاک کے لیے

پڑھیں:

پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، جبکہ امریکہ واحد بڑی طاقت ہے جو ان تجربات سے باز ہے۔

امریکی ٹی وی پروگرام “60 منٹس” کو دیے گئے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پینٹاگون کو فوری طور پر ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ان کے بقول، “شمالی کوریا، پاکستان اور دیگر ممالک ایٹمی تجربات کر رہے ہیں مگر وہ اس کا اعلان نہیں کرتے۔”

ان بیانات سے عالمی سطح پر تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ آیا امریکہ 1992 کے بعد پہلی مرتبہ نیا ایٹمی تجربہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کے پاس اتنا بڑا ایٹمی ذخیرہ ہے جو “دنیا کو 150 مرتبہ تباہ کر سکتا ہے”، لیکن اس کے باوجود ایٹمی تجربات ضروری ہیں تاکہ “یہ دیکھا جا سکے کہ یہ ہتھیار کام کیسے کرتے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “روس اور چین تجربات کر رہے ہیں مگر خاموشی سے۔ ہم واحد ملک ہیں جو نہیں کرتے، اور میں یہ نہیں چاہتا کہ ہم واحد ملک رہیں جو تجربات نہ کرے۔”

ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ امریکہ زیادہ شفاف طریقے سے کام کرتا ہے۔ ان کے بقول، “ہم کھلا معاشرہ ہیں، ہم سب کچھ عوام کے سامنے رکھتے ہیں۔ اگر دوسرے ممالک تجربات کر رہے ہیں تو ہمیں بھی کرنے ہوں گے۔”

پاکستان کے دفتر خارجہ نے تاحال ان الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔

ماہرین کے مطابق ٹرمپ کے یہ بیانات امریکہ کی ایٹمی عدم پھیلاؤ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہیں اور اگر امریکہ نے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کیے تو یہ بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی امن کوششوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • صدر زرداری کل سے شروع ہونے والی دوحہ کانفرنس میں شرکت کرینگے
  • اعلیٰ عہدیدار اسرائیلی فوجی کی لاش تل ابیب کے سپرد کر دی گئی
  • صدر مملکت آصف زرداری قطر میں ہونے والی دوسری عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کرینگے
  • بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر کی آزادی وقت کی ضرورت ہے، صدر مملکت
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب؛ صدرِ مملکت کی شرکت
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں صدرِ مملکت کی شرکت
  • 33 سال بعد واشنگٹن کا جوہری تجربات بحال کرنے کا فیصلہ