دنیا کا مہنگا ترین ایئرپورٹ جہاں ایک کیلا 1800 روپے کا ہے
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
حالیہ رپورٹس کے مطابق، ترکی کے استنبول ایئرپورٹ کو دنیا کا مہنگا ترین ایئرپورٹ قرار دیا گیا ہے جہاں خوراک اور مشروبات کی قیمتیں مسافروں کو حیران کر دیتی ہیں۔
مثال کے طور پر استنبول ایئرپورٹ پر ایک کیلا 5 پاؤنڈز یعنی تقریباً 1800 پاکستانی روپے کا ہے جس نے مسافروں کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔
اسی طرح ایئرپورٹ پر دیگر خوراکی اشیاء کی قیمتیں بھی غیر معمولی طور پر زیادہ ہیں جیسا کہ؛
بیئر تقریباً 5600 روپے
90 گرام لازانیا: تقریباً 7800 روپے
کروسان: تقریباً 5600 روپے
اسی طرح فاسٹ فوڈ میکڈونلڈز اور پوپائیز جیسے برانڈز بھی مہنگے داموں پر اشیاء فروخت کر رہے ہیں جیسے کہ بگ میک برگر تقریباً 6700 روپے کا ہے۔
مسافر ان بلند قیمتوں پر حیران اور ناراض ہیں، خاص طور پر جب یہ قیمتیں دیگر بین الاقوامی ایئرپورٹس جیسے فرینکفرٹ یا لا گارڈیا سے دو سے چار گنا زیادہ ہیں ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کی آبی جارحیت کے بعد پاکستان نے بجٹ میں آبی وسائل کے لیے کتنی رقم رکھی؟ حیران کن اعدادوشمار منظرعام پر
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ مالی سال میں آبی وسائل ڈویژن کے لیے کل 133ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، یہ اعلان انہوں نے بجٹ تقریر کے دوران کیا۔
وزیرخزانہ نے بتایاکہ پاک بھارت جنگ کے بعد بھارت نے پاکستان کے پانی کو روکنے کی دھمکی دہے اور پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کرررہاہے ، بھارت کے ناپاک عزائم کابھرپور توڑ کیاجائے گالیکن ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ ہم اپنے پانی کے ذخائر میں بھی جنگی بنیادوںپر اضافہ کریں اور حکومت بھی اپنے محدود وسائل کے باوجود پانی کے ذخائر کے منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنائے گی ۔
انہوں نے مختص کی گئی رقم کی تفصیلات شیئرکرتے ہوئے بتایا کہ 34ارب روپے جاری آبی منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کے لیے 102ارب روپے رکھے گئے جن میں سے 95ارب روپے 15اہم منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں جو پانی ذخیرہ کرنے ، سیلاب سے تحفظ ، انڈس بیسن پر ٹیلی میٹری سسٹم اور پانی کے تحفظ سے متعلق ہیں۔
انہوں نے مزید بتایاکہ دیامیر بھاشاڈیم کے لیے 32.7ارب رپوے ، مہمند ڈیم کے لیے 35.7 ارب روپے ، کراچی بلک واٹرسپلائی منصوبے کے لیے 3.2ارب روپے، کلری باغار فیڈر کینال کی لائننگ کے لیے 10ارب روپے ، پٹ فیڈر کینال کے لیے 1.8ارب روپے اور کچھی کینال فلڈ ڈیمج پراجیکٹ کے لیے 69ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، آواران ، پنجگور، گروپ اور گیشور ڈیمز کے لیے 5ارب روپے کی تجویز ہے ۔