سندھ اور پنجاب میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل آگ لگنے سے جل کر راکھ ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل میں آگ لگنےسے کروڑوں روپے کی گندم جل کر راکھ ہوگئی۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران گندم کی فصل میں آگ لگنےکے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
لودھراں میں دو ہفتوں میں 30 اور حافظ آباد میں ایک ہفتے میں 17 واقعات میں 300 ایکڑ پر گندم جل گئی۔
ساہیوال، ڈی جی خان،سرگودھا،گوجرانوالا، بہاول پور اور شکرگڑھ میں بھی آگ سے کئی ایکڑ گندم جل کر راکھ ہوگئی جس کے باعث کاشت کاروں کا کروڑوں کا نقصان ہوا۔
سندھ میں نوشہرو فیروز میں بھی گندم کی فصل میں آگ لگنے سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔
آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں کی جاسکی ہیں تاہم ریسکیو حکام کے مطابق گندم کو آگ لگنے کی عام وجہ گندم کی باقیات کو جلانا ہے جس سے ساتھ کھڑی فصل کو آگ لگ جاتی ہے، بعض اوقات گندم کی فصل کے ساتھ سے گزرتے افراد جلتی سگریٹ کھیتوں میں پھینک دیتے ہیں اس سے بھی آگ لگ جاتی ہے۔
ریسکیو حکام نے مزید بتایا کہ شکرگڑھ میں باراتیوں کی جانب سے کی جانے والی آتش بازی سےگندم کےکھیت میں آگ لگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل: افغانستان کے ہندوکش خطے میں آنے والے شدید زلزلے نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، زلزلے کے جھٹکوں سے متعدد مکانات منہدم ہوگئے، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہو گئے۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزارِ شریف سمیت شمالی افغانستان کے متعدد شہروں میں محسوس کیے گئے، جس سے عمارتوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔
زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، جبکہ رات کے وقت سڑکوں اور کھلے میدانوں میں خوف و ہراس کی فضا دیکھنے میں آئی۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکے تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2023 میں 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث کم از کم چار ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔