چین، روس یا مغربی ممالک اس بحران میں مثبت کردار ادا کرسکتے ہیں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے پر چین، روس یا مغربی ممالک اس بحران میں مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ چین، روس یا مغربی ممالک تحقیقاتی ٹیم بنا سکتے ہیں، یہ ممالک تحقیق کر سکتے ہیں کہ آیا بھارت یا مودی جھوٹ بول رہے ہیں یا سچ۔
روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بین الاقوامی ٹیم کو حقائق جاننے دیں، معلوم کیا جانا چاہیے کہ بھارت یا کشمیر میں مجرم ہے کون؟
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ ہمیں تنگ کرنے کیلئے اسی طرح اصلی اور نسلی مچھلی سمیت پانی چھوڑتے رہیں، کوئی بات نہیں ، پڑوسیوں کے بڑے حقوق ہوتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ باتیں یا خالی بیانات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، شواہد ہونے چاہیئں کہ پاکستان ملوث ہے یا پاکستان میں کسی نے ان لوگوں کی مدد کی۔
انکا کہنا تھا کہ صرف خالی بیانات دیے جا رہے ہیں، اس کے سوا کچھ نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف
پڑھیں:
عید الاضحیٰ و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے، منعم ظفر خان
میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں کا کام صرف کے الیکٹرک کو نوازنا اور سہولیات پہنچانا رہ گیا ہے، کے الیکٹرک کی طرح واٹر کارپوریشن نے بھی ایک مافیا کی صورت اختیار کرلی ہے اور ملک کے سب سے بڑے شہر کے عوام کو پانی میسر نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ عید الاضحیٰ و شدید گرمی میں بھی عوام بجلی و پانی کے بحران کا شکار رہے، کے الیکٹرک نے عید الاضحی کے موقع پر بھی شدید گرمی و حبس کے موسم میں غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ کرکے شہریوں کو شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار کیا، وفاقی و صوبائی حکومتوں کا کام صرف کے الیکٹرک کو نوازنا اور سہولیات پہنچانا رہ گیا ہے، کے الیکٹرک کی طرح واٹر کارپوریشن نے بھی ایک مافیا کی صورت اختیار کرلی ہے اور ملک کے سب سے بڑے شہر کے عوام کو پانی میسر نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی و الخدمت کے تحت عید الاضحیٰ کے دوران مختلف اضلاع میں اجتماعی قربانی کے مراکز کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ قابض میئر جو واٹر بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں کی ذمہ داری بنتی ہے پانی کی فراہمی ممکن بنائیں، جماعت اسلامی کے پاس شہر میں 9 ٹاؤنز کی ذمہ داری ہے، جن میں صفائی ستھرائی اور آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے بہترین نظام بنایا گیا، شہر بھر میں 200 سے زائد اجتماعی قربانی کے مراکز قائم کیے گئے جہاں الخدمت و جماعت اسلامی کے تحت اجتماعی قربانی کی گئی اور ہزاروں رضا کاروں نے خدمات انجام دیں، گزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ کھالیں دینے پر ہم اہل کراچی کو مبارکباد پیش اور اظہار تشکر کرتے ہیں کہ جنہوں نے ایک بار پھر الخدمت پر اعتماد کیا۔